دہلی: کنچن گنج میں مقیم روہنگیا مہاجرین کی پناہ گاہ میں آتشزدگی کا معاملہ پیش آیا، اس کے بعد مقامی رکن اسمبلی کی جانب سے تمام متاثرہ خاندان کو 10 ہزار روپے کی فوری مدد کے ساتھ ایک ماہ کا راشن اور عارضی ٹینٹ کے انتظامات کیے گئے۔
اس دوران رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ان کے لیے مزید بہتر انتظام کیا جاسکے جس سے یہ اپنی زندگی بہتر طریقے سے گزار سکیں۔
امانت اللہ خان نے یہ مدد اپنے طور پر کی ہے جب کہ ان کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت سے بھی روہنگیا مہاجرین کی مدد کے لیے درخواست کی گئی ہے۔
اس آتشزدگی کے پیچھے سازش ہونے کا بھی خدشہ مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے ظاہر کیا تھا جب کہ روہنگیا مہاجرین کا بھی کہنا تھا کہ ایک ماہ قبل ہی ہماری پناہ گاہ کو اجاڑنے کے لیے یہاں بلڈوزر لائے گئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ دیر رات کالندی کنج کے کنچن گنج میں واقع روہنگیا مہاجرین کی پناہ گاہ میں آتشزدگی سے 53 خاندانوں کے آشیانے جل کر خاکستر ہو گئے تھے۔ اس آتشزدگی میں کوئی زخمی نہیں پوا تھا لیکن اس کے علاوہ سب کچھ جل کر خاکستر ہوگیا تھا۔