یہ حکم چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بنچ نے دیا ہے۔دہلی ہائی کورٹ میں یہ عرضی غیر سرکاری تنظیم Non-official Organization جنہت وکاس سنستھا نے دائر کی ہے۔ اس عرضی میں کہا گیا ہے کہ جامعہ نگر میں واقع قبرستان Cemetery at Jamia Nagar کی زمین پر قبضہ کیا گیا ہے۔
جامعہ نگر قبرستان کی اراضی پر غیر قانونی تعمیرات Illegal Constructions کی گئی ہیں۔ درخواست گزار کی طرف سے وکیل عالمگیر نے کہا کہ جامعہ نگر قبرستان کی زمین پر بلڈرز نے قبضہ کر رکھا ہے۔ بلڈرز نے زمین مافیا سے تعلق اور اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Year Ender 2021: ہائی کورٹ میں 120 ججوں، 63 ایڈیشنل ججوں کی تقرری
انہوں نے کہا کہ زمین مافیا، بلڈرز اور انتظامی افسران کے ساتھ ساز باز ہے جس کی وجہ سے وہاں پر غیر قانونی قبضہ کیا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ قبرستان کی اراضی پر پرائیویٹ بلڈرز نے پہلے بھی غیر قانونی قبضہ کیا اور اب بھی اس پر غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔
ان بلڈروں نے جامعہ نگر قبرستان کی اراضی پر غیر قانونی طور پر پانچ منزلوں تک کی عمارت تعمیر کر رکھی ہے۔ اس عمارت کی تعمیر کے لیے کوئی اجازت نہیں لی گئی۔ یہ غیر قانونی تعمیرات دہلی میونسپل کارپوریشن اور دیگر محکموں کے اہلکاروں کی ساز باز سے کی گئی ہیں،جو غیر قانونی تعمیرات ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے احکامات کی صریح خلاف ورزی ہے۔