گذشتہ شب مولانا وحید الدین خان کے انتقال کی خبر سے ملک بھر میں غم کی لہر دوڑ گئی۔
مولانا کو کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہونے کے بعد دہلی کے اپولو اسپتال میں داخل کراویا گیا تھا جہاں انہوں نے آخری سانس لی، ان کی تدفین حضرت نظام الدین میں واقع قبرستان پنج پیراں میں عمل میں آئی۔
مولانا وحید الدین خان کا اس دنیا سے جانا ایک بڑا خسارہ
آل انڈیا مجلس مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے مولانا وحید الدین خان کے انتقال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی عالم کا گزر جانا ایک بڑے خسارے کی بات ہوتی ہے۔ کورونا وائرس کی اس وبا سے بہت سے عالم دین اس دار فانی سے کوچ کر گئے، اسی فہرست میں اب مولانا وحید الدین خان کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا وحید الدین خان نے اپنے منفرد طریقہ سے زندگی بھر اسلام کی خدمت کی۔
انہوں نے 200 سے زائد کتابیں اسلام سے متعلق تصنیف کیں اور ان کا یہ اثاثہ ان کی وفات کے بعد کئی دہائیوں تک نوجوان نسل کے لیے فیض یاب ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں مشاورت کی جانب سے مولانا وحید الدین خان کے اہل خانہ سے اور ان کے پیروکاروں سے تعزیت پیش کرتا ہوں۔