جعفرآباد پولیس اسٹیشن میں وکلاء کے ایک پینل نے بی جے پی رہنماء کپل مشرا کے خلاف سنجیدہ الزامات عائد کرتے ہوئے شکایت درج کرائی ہے۔
کپل مشرا کے خلاف فساد پھیلانے کی شکایت درج وکلاء کی طرف سے پولیس کو دی گئی شکایت میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کپل کے ذریعہ اشتعال انگیز ٹوئیٹ کے بعد ہی لوگوں کا ہجوم مجپور چوک پر جمع ہوا اور جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے صورتحال خراب ہوگیا، یہاں تک کی پولیس کو اس بھیڑ پر قابو کرنے کے لیے فورس کا استعمال کرنا پڑا۔
بی جے پی رہنماء کپل مشرا کے خلاف جعفرآباد پولیس اسٹیشن میں دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ کپل مشرا نے وہاں کے لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیے منصوبہ انداز طریقے سے ٹوئیٹ کیا، جس کے بعد ہی موجپور چوک پر لوگوں کی ایک بھیڑ جمع ہوئی اور پلک جھپکتے ہی وہاں کی صورتحال بدتر ہوگئی۔
کپل مشرا کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 147،148، 149، 153 اے، 153 بی، 120 بی 3 اور 4 کے تحت شکایت درج کی گئی ہے۔وہیں شکایت رخسار احمد، ندیم عظمہ، محمد دانش، اکرم، محمد ذاکر، وسیم خان کےنام کے سینئر وکلاء کے نام سے دی گئی ہے۔
نصف درجن وکلاء کے پینل کے ذریعہ جعفرآباد پولیس اسٹیشن میں کپل مشرا کے خلاف درج کی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی رہنماڑ نے اشتعال انگیز تقریر دے کر منصوبہ بند طریقے سے فساد پھیلا کر امن و امان کا ماحول خراب کرنے، پتھربازی کرانے، فرقہ وارانہ تقریر دے کر مذہبی فرقوں کے درمیان فرقہ وارانہ عداوتیں پھیلانے جیسا کا م کیا ہے۔