رودرپریاگ: 10 مارچ کو آسام میں آپریشن ڈیوٹی کے دوران آگستیہ مونی کے پھلئی گاؤں کے رہنے والے کلدیپ سنگھ بھنڈاری ہلاک ہوگئے تھے۔ آج منداکینی کے ساحل پر فوجی اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی گئی۔ کلدیپ سنگھ کی آخری رسومات میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ سب نے نم آنکھوں کے ساتھ کلدیپ سنگھ کو آخری وداعی دی۔ رودرپریاگ میں گرینیڈیئر بٹالین کے جوانوں نے 21 راؤنڈ فائر کیے اور شہید کو سلامی دی۔ بتا دیں کہ 35 آسام رائفلز شیلانگ میں تعینات حوالدار کلدیپ سنگھ بھنڈاری (42 سال) گزشتہ جمعہ کو آپریشن ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔ جہاں سے کلدیپ کی لاش ان کے آبائی گاؤں لائی گئی۔ صبح تقریباً 7 بجے فوجی دستہ کلدیپ سنگھ کی جسد خاکی کو لے کر ان کے آبائی گاؤں پھلئی پہنچا۔ اس دوران اہل خانہ، رشتہ داروں اور مقامی لوگوں کی آنکھیں نم دکھائی دیں۔
Martyr Soldier Kuldeep Singh Bhandari کلدیپ سنگھ بھنڈاری کی آخری رسومات ادا
آسام رائفل شیلانگ میں تعینات رودرپریاگ کے پھلئی گاؤں کے رہنے والے کلدیپ سنگھ بھنڈاری 10 مارچ کو آپریشن ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہوگئے۔ آج ان کی لاش کو آبائی گاؤں پھلئی لایا گیا۔ جہاں ہزاروں افراد نے انہیں نم آنکھوں کے ساتھ وداع کیا۔ منداکینی کے ساحل پر ان کی آخری رسومات ادا کی گئی۔
کلدیپ سنگھ اپنی تعطیلات اہل خانہ، رشتہ داروں اور گاؤں کے لوگوں کے ساتھ پورے جوش و خروش سے گزارتے تھے۔ اسی لیے وجئے نگر کے منداکنی ندی کے ساحل پر ان کی آخری وداعی میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ 'وندے ماترم'، 'بھارت ماتا کی جئے' اور 'شہید کلدیپ امر رہے' کے نعروں کے درمیان ان کی ترنگے میں لپٹی لاش کو وجئے نگر کے شمشان گھاٹ لے جایا گیا۔ پھلئی گاؤں میں واقع ان کے گھر سے فوج کی گاڑی سے یہاں لائی گئی تھی۔ آخری رسومات سے قبل بھارتی فوج، گرینیڈیئرز اور آسام رائفلز کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔ جوانوں نے تین راؤنڈ فائر کرکے کلدیپ سنگھ بھنڈاری کو آخری خراج عقیدت پیش کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے تحصیل باسوکیدر کے نمائندہ ریونیو سب انسپکٹر بھرت سنگھ بارٹوال نے شہید کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کلدیپ کے بیٹے آیوش (15 سال) نے والد کی چتا کو آگ لگائی۔
آسام رائفلز کے جوان دنیش سنگھ، منوج سنگھ اور مہاویر سنگھ اور گرینیڈیئر بٹالین کے میجر نے کلدیپ سنگھ کے بیٹے آیوش کو ترنگا سونپا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس دوران اہل خانہ، گاؤں والوں اور عوامی نمائندوں نے بھارت ماتا کے نعرے لگاتے ہوئے کلدیپ کو نمن کیا اور آخری درشن کیے۔ کلدیپ کو آخری سلامی دیتے وقت 21 راؤنڈ ہوائی فائر کیے جانے تھے، لیکن کئی جوانوں کی رائفلیں نہیں چل سکیں۔ جس پر وہاں موجود لوگ حیران رہ گئے۔ کیونکہ فوج کے ہتھیاروں سے کسی کو ایسی امید نہیں تھی۔