دہرادون:مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر منسکھ مانڈویہ نے صحت کی تمام اسکیموں کی وسیع اور جامع کوریج کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان میں عوامی شراکت ملک کو ٹی بی سے پاک بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ دہرادون میں دو روزہ راشٹریہ سوستھیا چنتن شیویر کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مانڈویہ نے کہا کہ صحت کی خدمات کو وسیع بنانے کی کوشش کی جانی چاہیے اور کسی بھی طبقے یا فرد کو چھوڑا نہیں جانا چاہیے۔ چنتن شیویر میں مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود ایس پی سنگھ بگھیل ،نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال، اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی اور سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ موجود تھے۔
اس موقع پر اتراکھنڈ کے وزیر صحت دھن سنگھ راوت، آندھرا پردیش کے وزیر صحت رجنی ودادالا، اروناچل پردیش کے کیلو لبانگ، آسام کے کیشب مہنت، گجرات کے ہریشی کیش پٹیل، جھارکھنڈ کے بننا گپتا، کرناٹک کے دنیش گنڈو راؤ، منی پور کے سپم رنجن سنگھ،میزورم کے ڈاکٹر آر لالتھیانگالیانہ، تمل ناڈو کی تھیرو ما سبرامنیم سمیت کئی وزرائے صحت نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو، نائب وزیر اعلیٰ اور اتر پردیش کے وزیر صحت برجیش پاٹھک، سکم کے سیاحت اور شہری ہوا بازی کے وزیر بی ایس پنت، مدھیہ پردیش کے ریاستی طبی تعلیم کے وزیر وشواس سارنگ اور پڈوچیری کے تعمیرات عامہ کے وزیر کے لکشمی نارائنن بھی موجود تھے۔