اردو

urdu

ETV Bharat / state

Delhi Hit and Run Case کار ڈرائیور نے نوجوان کو ٹکر مارنے کے بعد 3 کلومیٹر تک گھمایا - کار ڈرائیور نے نوجوان کو ٹکر مار دی

قومی دارالحکومت دہلی میں انسانیت کو شرمسار دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ دراصل ایک کار ڈرائیور نے بائک سوار نوجوان کو ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے وہ شخص کار کے اوپر جا گرا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ کار والے شخص نے علاج کرانے کے بجائے زخمی کو گاڑی کی چھت پر 3 کلومیٹر تک گھماتا رہا۔ اس حادثے میں نوجوان کی موت ہو گئی۔

کار ڈرائیور نے نوجوان کو ٹکر مارنے کے بعد 3 کلومیٹر تک گھمایا
کار ڈرائیور نے نوجوان کو ٹکر مارنے کے بعد 3 کلومیٹر تک گھمایا

By

Published : May 3, 2023, 8:36 PM IST

نئی دہلی/غازی آباد: دہلی میں کنجھا ولا کیس جیسا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ واقعے میں ملزمان نے نہ صرف موٹر سائیکل ڈرائیور کو کار سے ٹکر ماری بلکہ گاڑی کی چھت پر گرنے کے بعد اسے ہسپتال لے جانے کی بجائے 3 کلومیٹر تک اسی حالت میں گھوماتا رہا۔ اس کے بعد ملزم کار ڈرائیور زخمی نوجوان کو چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ اس کے بعد نوجوان کی موت ہو گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ نوجوان اپنے خاندان کا اکلوتا لڑکا تھا۔

یہ واقعہ 29 اپریل کو پیش آیا جس کی ویڈیو اب منظر عام پر آئی ہے۔ متوفی نوجوان کا نام دیپانشو ہے اور وہ غازی آباد کے راج نگر ایکسٹینشن میں اپنے والدین اور بہن کے ساتھ رہتا تھا۔ حادثے کی رات دیپانشو اور اس کی خالہ کا بیٹا مکل دونوں بائک پر جا رہے تھے۔ اس نے اپنی والدہ کو بتایا تھا کہ وہ رات 12:30 بجے تک گھر پہنچ جائے گا۔ اس دوران تیز رفتار کار نے ان کی بائک کو زور سے ٹکر مار دی جس کی وجہ سے مکل کچھ دور گر گیا۔ جبکہ دیپانشو گاڑی کے اوپر گر گیا۔

اسی دوران ایک نوجوان نے کار کا پیچھا کیا اور اسے روکنے کی کوشش کی اور واقعے کی ویڈیو بنا لی۔ تاہم وہ گاڑی روکنے میں ناکام رہا۔ تقریباً 3 کلومیٹر تک جانے کے بعد کار سوار دیپانشو کو پھینک کر فرار ہو گیا۔ یہاں سے اسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن ہسپتال میں اس نے دم توڑ دیا۔ پولیس کو اس کی اطلاع دی گئی ہے۔ ساتھ ہی مکل کی حالت اب بھی نازک بتائی جا رہی ہے۔ اب مقتول کی والدہ کا کہنا ہے کہ ملزمان کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے۔ اس واقعے نے ایک بار پھر لوگوں کو دہلی کے کانجھا ولا کیس کی یاد تازہ کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Kanjhawala Case لڑکوں کو پتہ تھا کہ لڑکی کار کے نیچے پھنسی ہے پھر بھی وہ گاڑی چلاتے رہے، متاثرہ کی دوست

ABOUT THE AUTHOR

...view details