نئی دہلی: ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا جمعرات کو پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی کے سامنے پیش ہوئیں۔ لیکن تھوڑی دیر بعد مہوا غصے میں باہر نکل گئی۔ انہوں نے کمیٹی پر سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے مجھ سے ذاتی اور غیر اخلاقی سوالات کئے۔ ان کے خیالات کی تائید بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی نے کی۔ دانش علی نے ایک میڈیا چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے کچھ ارکان اس طرح برتاؤ کر رہے تھے جیسے وہ چیرہرن (کپڑے اتار ) رہے ہوں۔
تاہم کمیٹی کے چیئرمین نے اپوزیشن ارکان کے الزامات کو مسترد کردیا۔ کمیٹی کے چیئرمین ونود سونکر نے کہا کہ سوالوں کا جواب دینے کے بجائے مہوا موئترا مشتعل ہو گئیں اور غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کیا۔ چیئرمین کے مطابق مہوا نے کمیٹی کے کچھ ممبران کے لیے گالی گلوچ کا استعمال کیا۔
وہیں، ٹی ایم سی نے اخلاقیات کمیٹی کے طریقہ کار پر سخت اعتراض جتایا ہے۔ مغربی بنگال کے وزیر ششی پنجا نے بی جے پی پر ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا کے الزامات کے معاملے پر "خاموش تماشائی" بننے پر تنقید کی۔ انھوں نے اخلاقیات کمیٹی پر کہا کہ مہوا موئترا کی سماعت کے دوران پینل کے ممبران "دریودھن" کی طرح لطف اندوز ہو رہے تھے، چیئرمین "دھریت راشٹر" کی طرح بیٹھے تھے۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں 'کھوکھلے بیانات' دینے پر بی جے پی پر حملہ کیا اور کہا کہ پینل نے ایک منتخب خاتون رکن پارلیمنٹ کی توہین کی۔ مہوا موئترا کل پینل میٹنگ سے واک آؤٹ کر گئیں۔ جن دیگر لوگوں نے بھی واک آؤٹ کیا ان میں بی ایس پی ایم پی دانش علی، جنتا دل (یونائیٹڈ) کے ایم پی گردھاری یادو اور کانگریس ایم پی اتم کمار ریڈی شامل ہیں۔ ایتھکس پینل پر ایک منتخب خاتون ایم پی کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے، مغربی بنگال کے وزیر پنجا نے سوال کیا کہ آیا یہ اخلاقی پینل ہے یا "غیر اخلاقی"۔ "آپ نے ایک منتخب خاتون ایم پی کی توہین کی ہے۔ یہ آپ کی پست ذہنیت کو نمایاں کرتا ہے۔ کیا یہ ایتھکس پینل ہے یا غیر اخلاقی پینل؟"