آج بھارت میں آسام سے کرناٹک تک مدارس کے وجود سے متعلق بحث جاری ہے جہاں آسام میں مدارس پر دہشتگردی کا الزام لگا کر انہیں زمیں دوز کیا جا رہا ہے وہیں ریاست اترپردیش میں غیر سرکاری مدارس میں سروے کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔Shaheen group preparing Hufaaz for competitive exams
ایسے میں نیشنل ایلیجبلٹی کم اینٹرنس ٹیسٹ (نیٹ) امتحانات میں حفاظ اور مدرسہ کے طالب علموں کی کامیابی نے مدرسہ سے متعلق اس سیاسی بحث کو ایک نئی سمت عطا کی ہے، دراصل مدارس سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کی جانب سے نیٹ امتحانات میں بڑی تعداد میں کامیابی حاصل کی ہے۔
مدارس کے طلبہ کی اس کامیابی میں شاہین گروپس آف انسٹی ٹیوشن نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے، شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالقدیر نے آج دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ رواں برس دو ہزار طلبہ نے نیٹ کا امتحان دیا تھا جس میں سے ساڑھے چار سو طلبہ نے نیٹ کے امتحانات میں کامیابی حاصل کی۔ اس تعداد کا حساب لگایا جائے تو کرناٹک کے سرکاری میڈیکل کالجز کی سیٹوں کا 14 فیصد پر شاہین کے طلباء نے دعوے داری پیش کی ہے۔
واضح رہے کہ شاہین گروپس آف انسٹیٹیوشن کی جانب سے گزشتہ 15 برسوں کے دوران 2900 طلباء نے نیٹ کے امتحانات میں کامیاب ہوئے ہیں۔