قومی دارالحکومت دہلی میں ہوئے تشدد کے بعد اب امن و امان کا دہلی انتطامیہ دعویٰ کر رہا ہے، اسی ضمن میں متعدد شخصیات نے دورہ کر کے عوام کو یقین دلایا کہ اب تمام مقامات پر امن و امان قائم ہو رہا ہے، لوگ ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں۔
ایل جی نے دہلی متاثرہ علاقے کا دورہ کیا گورنر انل بیجل نے کہا کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور اگر ایسا کوئی پیغام موبائل پر آتا ہے تو پہلے پولیس سے اس کی تصدیق کریں تاکہ امن و امان برقرار رہے۔
غور طلب ہے کہ خفیہ محکمہ کے افسران انکت ورما کی لاش بھی ایک نالے سے ملی تھی، فساد زدہ علاقوں میں آہستہ آہستہ معمولات زندگی پٹری پر واپس آنے کے ساتھ ہی پولیس نے فسادیوں پر نکیل كسنی شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ اس سلسلے میں اب تک 254 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے، جبکہ 900 سے زائد لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
جعفرآباد، موج پور، چاند باغ، گوکل پوری، کھجوری سمیت کئی دیگر علاقوں میں تین دنوں تک ہونے والے فساد میں میں تقریباً 300 زخمیوں کا مختلف ہسپتالوں میں علاج جاری ہے۔
گورنر انل بیجل نے کہا کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں، اور اگر ایسا کوئی پیغام موبائل پر آتا ہے تو پہلے پولیس سے اس کی تحقیقات کریں، تاکہ امن و امان برقرار رہے خیال رہے کہ گزشتہ اتوار کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والے لوگوں کو سڑک سے ہٹانے کے لیے بی جے پی کے رہنما اور سابق رکن اسمبلی کپل مشرا اپنے حامیوں کے ساتھ ایک ریلی نکالی اور کھلے عام دھمکی دی تھی، جس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ کا واقعہ ہوا اور کئی علاقوں میں تین دنوں تک تشدد جاری رہا۔
دہلی پولیس کے ترجمان ایم ایس رندھاوا نے بھی بتایا کہ '903 لوگ اب تک پکڑے گئے ہیں، پورے علاقے میں امن قائم ہے اور اتوار کے روز تشدد سے متعلق کوئی بھی خبر پولیس کو نہیں ملی ہے'۔