اپوزیشن اراکین کے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا نے 'انتخابی قوانین (ترمیمی) بل 2021' کو منظوری دے دی Election Laws Amendment Bill۔ اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے درمیان حکومت نے پیر کے روز لوک سبھا میں انتخابی قوانین (ترمیمی) بل 2021 پیش کیا۔ اس میں ووٹر لسٹ میں نقل اور بوگس ووٹنگ کو روکنے کے لیے ووٹر کارڈ اور ووٹر لسٹ کو آدھار کارڈ سے جوڑنے کی تجویز دی گئی ہے۔ Opposition Uproar Over Election Laws Amendment Bill
ایوان زیریں لوک سبھا میں کانگریس، ترنمول کانگریس، اے آئی ایم آئی ایم، آر ایس پی، بی ایس پی جیسی جماعتوں نے اس بل کو پیش کئے جانے کی مخالفت کی۔ کانگریس نے مطالبہ کیا کہ اس بل کو پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس غور کے لیے بھیجا جائے۔
مرکزی وزیر برائے قانون اور انصاف کِرن رجیجو نے انتخابی قوانین (ترمیمی) بل 2021 پیش کیا۔ اس کے ذریعے عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 Representation of the People Act اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 میں ترمیم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اپوزیشن اراکین کے خدشات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر کِرن رجیجو نے کہا کہ اس کی مخالفت کرنے کے لیے اراکین کی طرف سے دیے گئے دلائل سپریم کورٹ کے فیصلے کو غلط طریقے سے پیش کرنے کی کوشش ہے۔ یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوامی نمائندگی ایکٹ میں ترمیم کی تجویز پیش کی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی بھی شخص ایک سے زیادہ حلقوں میں ووٹنگ کے لیے رجسٹریشن نہ کراسکے اور بوگس ووٹن کو روکا جا سکے۔ وزیر قانون نے کہا کہ ارکان اس پر حکومت کا ساتھ دیں۔
- کانگریس نے بل کو پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا:
بل کو متعارف کرانے کی مخالفت کرتے ہوئے لوک سبھا میں کانگریس رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ یہ پُتو سوامی بمقابلہ بھارت سرکار معاملے میں سُپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ 'ہمارے یہاں ڈیٹا پروٹیکشن قانون نہیں ہے اور ماضی میں ڈیٹا کے غلط استعمال کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں اس بل کو واپس لے کر اسے پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس غور کے لیے بھیجا جانا چاہیے۔
اس کے علاوہ کانگریس کے منیش تیواری نے کہا کہ 'اس طرح کا بل لانا حکومت کی قانون سازی کی صلاحیت سے باہر ہے۔ اس کے علاوہ آدھار ایکٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آدھار کو اس طرح سے نہیں جوڑا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں اور اسے واپس لیا جائے۔
ساتھ ہی ترنمول کانگریس کے سوگت رائے نے کہا کہ اس بل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور یہ بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔ اس لیے ہم اسے پیش کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔
کانگریس رہنما ششی تھرور نے کہا کہ 'آدھار کو صرف رہائش کے ثبوت کے طور پر قبول کیا جا سکتا ہے نہ کہ شہریت کے ثبوت کے طور پر۔ ایسے میں اسے ووٹر لسٹ میں شامل کرنا غلط ہے۔ ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
- اسدالدین اویسی نے بھی مخالفت کی: