نئی دہلی:راجیہ سبھا میں جمعہ کو بھی ہنگامہ جاری رہا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2:30 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ صبح ایوان کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے ضابطہ 267 کے تحت 15 ارکان کے التوا کے نوٹس موصول ہونے کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس التزام کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے خارج کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوٹس کانگریس کے ملکارجن کھڑگے، پرمود تیواری اور ایمی یاگنک، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی پرینکا چترویدی، دراوڑ منیترا کزگم کے تروچی شیوا، بائیں بازو کی پارٹیوں کے جان برٹاس، کے ایلاورم اور کے شیواداسن، تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے کے کیشو راؤ اور دیگر ارکان نے دیئے ہیں۔
اس کے بعد جب چیئرمین نے ایوان میں وقفہ سوال کرانے کی کوشش کی تو کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اونچی آواز میں بولنا شروع کردیا۔ چیئرمین نے کہا کہ ایوان میں انتظام ہونےکے بعد ہی کارروائی چل سکتی ہے۔ انہوں نے ارکان سے پرسکون ہونے کی اپیل کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس پر جگدیپ دھنکھڑ نے ایوان کی کارروائی 2.30 بجے تک ملتوی کر دی۔ وہیں اپوزیشن کے ہنگامے کے سبب لوک سبھا کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ دونوں ایوانوں کی کارروائی جب شروع تو اپوزیشن پارٹیاں اڈانی گروپ کو لے کر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ جس کے بعد لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔