نئی دہلی:لوک سبھا میں منگل کو صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث شروع کرتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے چندر پرکاش جوشی کی جانب سے اپنی عفت کی حفاظت کے لیے قربانی کی روایت کے ذکر سے برہم اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باعث دوپہر 1.30 بجے تک ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔وہیں جب جوشی نے شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران ستی پرتھا کا ذکر کیا تو ڈی ایم کے کی کنی موزی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی سپریا سولے اور اپوزیشن کے دیگر ارکان نے اسے ستی پرتھا کی حمایت قرار دیتے ہوئے ہنگامہ شروع کردیا۔ وہ ایوان کی کارروائی سے 'ستی پراٹھا' سے متعلق جملوں کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے۔
Lok Sabha Adjourned اپوزیشن کے ہنگامے کے باعث لوک سبھا کی کارروائی ملتوی - لوک سبھا اسپیکر اوم برلا
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ارکان سے اپنی نشستوں پر واپس جانے کی اور ایوان کی کارروائی بخوبی چلنے دینے کی اپیل کی لیکن اپوزیشن ارکان ہنگامہ کرتے رہے اور ستی پرتھا سے متعلق بیان کو ایوان کی کارروائی سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد برلا نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ارکان سے اپنی نشستوں پر واپس جانے کی اور ایوان کی کارروائی بخوبی چلنے دینے کی اپیل کی لیکن اپوزیشن ارکان ہنگامہ کرتے رہے اور ستی پرتھا سے متعلق بیان کو ایوان کی کارروائی سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد برلا نے ایوان کی کارروائی 1330 تک ملتوی کر دی۔ وہیں اس سے پہلے صبح میں کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد اڈانی کے معاملے میں بحث کے مطالبے پر ہنگامہ آرائی کے باعث لوک سبھا کی کارروائی آج 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی تھی۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے جیسے ہی ایوان میں وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا تو کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری اور تلگو دیشم پارٹی کے نما ناگیشور راؤ نے کھڑے ہوکر کہا کہ انہوں نے نوٹس دیا ہے، جس پر بحث ہونی چاہیے۔ اس پر اسپیکر نے کہا کہ وقفہ سوالات بہت اہم ہے اس لیے اسے چلنے دیا جائے۔