بین الاقوامی سطح پر اب تک 41 لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ بھارت میں یہ تعداد 63 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا لاک ڈاؤن کا فیصلہ صحیح وقت میں لیا گیا تھا یا نہیں؟
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی کے معروف سماجی کارکن حاجی میاں فیاض الدین سے خصوصی بات چیت کی۔
معروف سماجی کارکن حاجی میاں فیاض الدین سے خصوصی بات چیت کی حاجی میاں فیاض الدین نے بتایا کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کرنا مرکزی حکومت کا صحیح فیصلہ تھا لیکن اس فیصلے میں اپوزیشن سے مشورہ کیا جاتا تو شاید ایسے حالات نہیں بنتے جو اب بنتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ درست تھا لیکن اس کے پیچھے کوئی ہوم ورک نہیں کیا گیا تھا نہ ہی کوئی منصوبہ بندی کی گئی تھی اگر لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے پہلے عوام کو مطلع کردیا جاتا تو آج مزدوروں کی جو حالت ہے وہ نہیں ہوتی۔
فیاض الدین نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ پہلے مزدوروں کو ان کے مقام تک پہنچاتی اس کے بعد ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا جاتا لیکن اچانک لیے گیے اس فیصلے میں نہ تو مخالف جماعتوں کی رائے لی گئی اور نہ ہی انہیں اعتماد میں لیا گیا اب اسی کا خمیازہ مزدوروں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔