ایک مکان مالک نے کرایہ نہ ملنے پر والدین کی غیر موجودگی میں گیارہ برس کے معصوم بچے کو گھر سے باہر نکال دیا۔
گھر سے باہر آنے والا بچہ تقریباً 12 دنوں تک بھٹکتا رہا۔اس کا نام وشال ہے۔
متاثرہ بچے اور اس کے والد نے ای ٹی وی بھارت اس سانحہ کے بارے میں تفصیلی معلومات جانکاری دی ہے۔
اس کے علاوہ متاثرہ بچے اور اس کے والد نے پولیس پر بھی تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
معصوم بچے کے ساتھ مکان مالک کا غیر انسانی سلوک متاثرہ بچے کے والد نے بتایا کہ وہ اپنے کام سے بہار گئے ہوئے تھے۔ لیکن وہ اور اس کی اہلیہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے گاؤں میں پھنس گئے۔
اس دوران ، ان کا بیٹا دوارکا میں کرائے کے مکان پر تنہا تھا۔ بھوک کی وجہ سے تنگ آکر اس کا گیارہ برس کا بیٹا وشال رونے لگا۔
اس کے بعد خاتون مالک مکان بچے کا رونا سن کر آیا اور اس نے بچے سے رونے کی وجہ پوچھی۔
اس پر بچے نے کہا کہ میں آپ کے گھر میں نہیں اپنے گھر میں رو رہا ہوں۔
یہ سن کر خاتون مکان مالک مشتعل ہوگئیں اور انھوں نے مبینہ طور پر بچے کو گھر سے باہر نکال دیا۔
اور انھوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ اگر وہ گھر واپس آیا تو اس کو ہاتھ اور پیر دونوں توڑ دیے جائیں گے۔
اس کے بعد وشال دوارکا سیکٹر 7 کے پار ک میں وقت گزارنے لگا۔
وہیں اچانک ایک دن جب داورکا سیکٹر 1 میں رہائش پذیر ایک خاتون اس پارک میں آوارہ کتوں کو کھانا دینے کے لیے آئیں۔
انھوں نے وشال سے اس کے اور اس کے گھر والوں کے بارے میں پوچھا۔ اس نے ساری بات بتائی پھر مذکورہ خاتون نے اس کے والد کو اس بات کی خبر موبائل پر دی۔