نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے آج ملک کے 50 اہم انسٹی ٹیوٹ میں چیئرپرسن کی اسامیوں کو لے کر مودی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ عالمی معیار کا تعلیمی نظام قائم کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن بنیادی معاملے پر توجہ نہیں دیتے۔ کھرگے نے ٹویٹ کیا کہ ’’قومی اہمیت کے 50 ادارے بغیر چیئرپرسن کے ہیں۔ جب سے آپ کی حکومت آئی ہے 10 عہدے خالی ہیں۔ کئی اداروں نے حکومت کو خط لکھے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ آپ 'عالمی معیار کی مستقبل کی تعلیم' کی بات کرتے ہیں لیکن 'بنیادی باتوں' کو بھول جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک چارٹ بھی دیا ہے جس میں انسٹی ٹیوٹ کی تفصیلات ہیں جن میں کل وقتی چیئرپرسن نہیں ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کے سات آئی آئی ٹی، 22 این آئی ٹی اور 20 آئی آئی آئی ٹی میں کل وقتی چیئرپرسن نہیں ہیں۔
ملکارجن کھڑگے نے کچھ روز پہلے مہنگائی کو لے کر حکومت پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ جس طرح مہنگائی بڑھی ہے، اس سے عام آدمی کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور کھانا پکانے کی گیس سے لے کر آٹا، دال، تیل، دودھ تک ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے ٹویٹ کیا ’’مودی جی، ایک سال میں گیس سلنڈر 200 روپے مہنگا ہو گیا۔ دودھ کی قیمت میں اوسطاً 10 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ ارہر کی دال 10 روپے مہنگی ہو گئی۔ خوردنی تیل 15 سے 20 روپے مہنگا ہوگیا۔ آٹے کی قیمت میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔ کوئی شاندار سال نہیں، عام آدمی کے کچن کے لیے تو یہ ایک تکلیف دہ سال رہا ہے۔