اردو

urdu

ETV Bharat / state

Urdu Punjabi Teachers: پنجابی اردو اساتذہ تقرری معاملہ میں کیجریوال معافی مانگیں، کلیم الحفیظ - ای ٹی وی بھارت اردو خبر

دہلی مجلس اتحاد المسلمین کے صدر کلیم الحفیظ نے مطالبہ کیا ہے کہ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو اردو پنجابی اساتذہ تقرری معاملہ میں امتیازی رویہ اپنانے پر معافی مانگنا چاہیے۔ Appointment of Urdu Teachers

Urdu Punjabi Teachers
Urdu Punjabi Teachers

By

Published : Jul 31, 2022, 1:52 PM IST

نئی دہلی: دہلی مجلس اتحاد المسلمین کے صدر کلیم الحفیظ نے ایک پریس کانفرنس کرکے کیجریوال حکومت پر اردو پنجابی اساتذہ تقرری پالیسی میں منمانی کا سنگین الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے اردو پنجابی اساتذہ کی تقرری کی پالیسی میں من مانی طریقے سے امتیازی رویہ اپنایا ہے تاکہ اردو پنجابی اساتذہ کا بحران برقرار رہے۔ اس کے لیے اروند کیجریوال کو معافی مانگنی چاہیے۔ Delhi Majlis e Ittehad e Muslimeen۔ ایم آئی ایم کے دہلی صدر نے کہا کہ اروند کجریوال اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے اردو پنجابی کو لے کر جو پالیسی بنائی تھی وہ ناکام ہوچکی ہے۔ Kejriwal Should Apologize in the Matter of Appointment of Urdu Punjabi Teachers

اردو پنجابی اساتذہ کی تقرری معاملہ میں کیجریوال کو معافی مانگنا چاہیے: کلیم الحفیظ

انہوں نے کہا کہ دہلی میں اردو پنجابی اساتذہ کی 1500 کے قریب اسامیاں خالی ہیں یہ سب غلط پالیسی کی وجہ سے ہوا ہے، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کو اس معاملے میں معافی مانگنی چاہیے اور جن امیدواروں کا انتخاب صرف پہلے پیپر جنرل اسٹڈیز میں کم نمبرات کی وجہ سے نہیں ہوا جب کہ دونوں حصوں کے نمبرات کو ملا کر وہ میرٹ سے کہیں زیادہ نمبر لے کر آئے ہیں ایسے امیدواروں کو نئی پالیسی کے ذریعہ راحت ملنی چاہیے کیونکہ یہ اساتذہ سی ٹیٹ کوالیفائڈ ہیں اور سالوں سے اپنے مضامین پڑھارہے ہیں آخر غلط پالیسی کا نقصان اساتذہ اور اردو پنجابی پڑھنے والے طلباء کیوں اٹھائیں۔ Kaleem ul Hafeez

یہ بھی پڑھیں:

کلیم الحفیظ نے کہا کہ جنوری کے مہینہ میں ڈی ایس ایس ایس بی کے نتائج آئے تھے جن میں اردو کی 917 پوسٹوں کے لیے صرف 177 اور پنجابی کے لیے صرف 138 امیدوار کامیاب ہوئے تھے 9 فروری کو مجلس کی جانب سے اس پورے مسئلے پر دہلی حکومت کو بیدار کرنے اور آواز اٹھانے کا کام کیا گیا تھا اور پالیسی میں تبدیلی کی مانگ کی گئی تھی۔ دہلی حکومت نے اپنی غلطی ماننے اور فیصلہ لینے میں 6 مہینے کا وقت لگادیا اس سے طلباء کو اساتذہ نہیں ملے اس کی بھرپائی کون کرے گا؟
کلیم الحفیظ نے کہا کہ موجودہ میرٹ کو استعمال کرکے مسئلے کا حل نکالا جاسکتا ہے اس سے دہلی میں اساتذہ کا بحران کافی حد تک حل ہوسکتا ہے اور جو کمی رہ جائے گی وہ مستقبل میں اسامیاں نکال کر تقرری کر ذریعہ پوری کرلی جائے گی۔ دہلی حکومت کو اپنے گناہ کا کفارہ معافی اور اساتذہ کو راحت دے کر ادا کرنا چاہیے کیونکہ بہت سے اساتذ ہ زیادہ عمر ہونے کی مشکل کا سامنا کررہے ہیں۔
انہوں نے کا کہ دہلی حکومت ہمیشہ تعلیم کے نام پر اپنی پیٹھ تھپتھپاتی ہے گزشتہ بار 2017 اسامیاں آئی تھی اس وقت بھی یہی ہوا تھا پنجابی کی 214 اسامیوں پر 43 اور اردو کی 213 اسامیوں پر محض 34 امیدوار کامیاب ہوئے تھے اور پھر 2022 میں پانچ سال بعد اسامیاں آئیں۔ اس مسئلے کو انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ یہ تعلیم اور اساتذہ و طلباء کا مسئلہ ہے اس معاملے میں فیصلہ ہمدردی اور طلباء پر شفقت کے نظریہ سے لیا جانا چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details