نئی دہلی:دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین نے اپنی سرگرمی تیز کردی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی میں تمام سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں کے ناموں کے اعلان سے پہلے ہی اپنی پہلی اور دوسری لسٹ جاری کردی ہے۔ جس کے بعد دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات میں مزید چہل پہل شروع ہوگئی ہے۔ MIM candidate blames Kejriwal
ایم آئی ایم نے مسلم اکثریتی وارڈ188 شاہین باغ ابوالفضل سےعارف سیفی کو امیدوار بنایا ہے، عارف سیفی گزشتہ الیکشن میں بھی ایم آئی ایم کی جانب سے امیدوار تھے اور انہیں جتانے کے لیے ایم آئی ایم نے پوری طاقت جھونک دی تھی لیکن صرف 1700 ووٹ ہی لاسکے تھے، اس مرتبہ بھی ایم آئی ایم نے عارف سیفی پر قسمت آزمایا ہے۔ای ٹی وی بھارت نے کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے وارڈ نمبر 188 کے امیدوار عارف سیفی سے خاص بات چیت کی ۔
عارف سیفی نے کہا کہ ان کے کاموں کو دیکھ کر پارٹی نے دوبارہ ان کو ٹکٹ دیا ہے، وہ اس مرتبہ جیت کے لیے پوری طاقت جھونک دیں گے،انہوں نے دہلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے جس امیدکے ساتھ کیجریوال کو ووٹ دیا تھا وہ اس پر کھرے نہیں اترے اور مسلمانو کو بدنام کرنے کا کام کیا ۔
عارف سیفی نے کہا کہ گزشتہ دنوں اروند کیجریوال نے کرونا بحران کے دوران مسلمانوں کو بدنام کرتے ہوئے تبلیغی مرکز کو کورونا بم بتایا ،اسی کے ساتھ ہی دہلی فسادات کے دوران بھی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال نے پیش قدمی نہیں کی اور تین دنوں تک اپنے کمرے میں بند رہے اور اب نوٹوں پر گنیش کی تصویر لگانے کی بات کررہے ہیں اس سےاندازہ ہوتا ہے کہ کیجریوال آر ایس ایس اور بی جے پی کے طور طریقے پر کام کررہے ہیں جس سے مسلمانوں کا اعتماد کیجریوال سے ختم ہوگیا ہے۔ مسلمان اب مزید عام آدمی پارٹی کو وقت نہیں د ے گا ۔