ایم آئی ایم کے رہنما کلیم الحفیظ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ حکومت میں نہیں تھےتو کہتے تھے کہ میری نانی کہتی تھیں کہ میرا رام مسجد توڑ کر بنائے گئے مندر میں نہیں بس سکتا۔ آج وہی کیجروال چھ دسمبر کوایودھیا میں منعقد ہونے والے خصوصی پروگرام میں شامل ہونے کے لیے دہلی سے پوری ٹرین Arvind Kejriwal flags off train to Ayodhyaبھر کر تیرتھ یاتری بھیج رہے ہیں۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کس قدر سنگھی ذہنیت کےمالک ہیں۔انہوں نے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیش پہنچایا ہے۔
صدرکلیم الحفیظ نے شری رام کالونی وارڈ میں مجلس کے دفتر کے افتتاح کے موقع پر حاضرین سے خطاب کیا۔
کلیم الحفیظ نے کہا کہ کیجریوال نے ہمارے ساتھ دھوکا کیا ہے۔انہیں مسلمانوں نے ووٹ دیا ہے۔انہیں مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کسی کے ایودھیا جانے یا رام للا کے درشن کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن حکومت کے پیسوں سے یہ کام نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے پوچھا کہ کیجریوال اپنی نانی کی بات کیوں بھول گئے؟ اسی طرح جب کیجریوال حکومت میں نہیں تھے تو شراب کی مخالفت کرتے تھے۔ اب خود ہی گلی گلی اور گھر گھر شراب پہنچا کر غریبوں اور مزدوروں کو تباہ کررہے ہیں۔