نئی دہلی: دہلی حکومت نے ایک بار پھر راشن ڈور اسٹپ ڈلیوری اسکیم کو نافذ کرنے کے لیے فائل لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجی ہے۔ پچھلے ہفتے دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال حکومت کی راشن کی ڈور اسٹپ ڈلیوری اسکیم کو منظوری دی۔
دہلی حکومت گزشتہ 25 مارچ سے دہلی میں راشن ڈور اسٹپ ڈلیوری اسکیم شروع کرنے جارہی تھی۔ لیکن جب مرکزی حکومت نے اس منصوبے کے بارے میں سوالات اٹھائے تو لیفٹیننٹ گورنر نے اسے منظور نہیں کیا۔
دہلی حکومت نے اس اسکیم کو 'وزیر اعلیٰ گھر گھر راشن اسکیم' کے نام سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت راشن کارڈ ہولڈرز کو راشن ان کے گھر پر پہنچانے کا کام شروع کیا جانا تھا، لیکن مرکزی حکومت نے دہلی کے فوڈ سپلائی سکریٹری کو خط لکھ کر اس اسکیم کو شروع نہ کرنے کو کہا تھا۔ اس کے بعد دہلی حکومت ہائی کورٹ گئی اور عدالت نے دہلی حکومت کے حق میں فیصلہ دیا۔
دہلی حکومت کی کابینہ نے گزشتہ سال 21 جولائی کو راشن کی ڈور اسٹپ ڈلیوری اسکیم کو منظوری دی تھی۔ تب سے اس پر عمل درآمد کے لیے کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ گھر گھر راشن سکیم کے نفاذ کے بعد غریب مستحقین کو راشن لینے کے لیے دکاندار کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔ بلکہ پیکٹ میں صاف گندم کے بجائے آٹا چاول اور چینی ان کے گھروں تک پہنچائی جائے گی۔ لوگوں کو ڈور اسٹپ ڈلیوری اور دکاندار سے راشن لینے کا آپشن دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:دہلی حکومت نے گنگا رام اسپتال کو نوٹس جاری کیا
کیجریوال حکومت دہلی میں راشن صارفین کو گھر بیٹھے راشن فراہم کرنے کی اسکیم پر طویل عرصے سے کام کر رہی تھی۔ اس سے پہلے بھی، لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی حکومت کے اس منصوبے پر سوالات اٹھائے تھے اور اس میں ترمیم کرنے کو کہا تھا، جس میں کافی وقت لگا۔ پھر جولائی 2020 میں دہلی حکومت کی کابینہ نے اس منصوبے میں ردوبدل کرنے اور اسے آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔