اردو

urdu

ETV Bharat / state

کیجریوال حکومت کا بجلی کمپنیوں کو قرض دینے سے انکار؟

کورونا وبا کے دور میں کاروبار بند ہونے کی وجہ سے بجلی کے صارف نے بجلی کا بل وقت پر ادا نہیں کیا ہے۔ جس کی وجہ مالی بحران سے دو چار بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی حالت خراب ہے۔ دہلی کی بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں نے اب حکومت سے مدد کی درخواست کی ہے۔

کیجریوال حکومت کا بجلی کمپنیوں کو قرض دینے سے انکار؟
کیجریوال حکومت کا بجلی کمپنیوں کو قرض دینے سے انکار؟

By

Published : Jul 2, 2020, 6:27 PM IST

دارالحکومت دہلی میں بجلی تقسیم کار کمپنی بی ایس ای ایس یمنا نے 2300 کروڑ، راجدھانی پاور لمیٹڈ 3050 کروڑ اور ٹاٹا پاور 1000 کروڑ روپئے کے قرض کا مطالبہ کیا ہے۔ جب تینوں کمپنیوں نے یہ مطالبہ دہلی حکومت کے انرجی سکریٹری کے سامنے رکھا تو دہلی حکومت نے قرض دینے سے دستبرداری کردی۔

دہلی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے مطالبے کی بنیاد پر دہلی حکومت کی انرجی سکریٹری پدمنی سنگلا نے تینوں کمپنیوں کے مطالبے سے متعلق حکومت ہند کے انرجی سکریٹری کو ایک خط لکھا ہے۔

توانائی سکریٹری نے مرکزی حکومت کے توانائی سکریٹری کو لکھے گئے خط میں واضح کیا ہے کہ قواعد کے مطابق دہلی حکومت بجلی کی تقسیم کرنے والی تین کمپنیوں کو قرض دینے کی کوئی ضمانت فراہم نہیں کرسکتی ہے۔

یہ مضمون وزارت داخلہ کو بھی پہنچایا گیا ہے۔ دارالحکومت میں بجلی کی تقسیم کی تینوں کمپنیاں نجی کمپنیاں ہیں۔ جس کا حصہ 51 فیصد ہے جبکہ دہلی حکومت کا حصہ 49 فیصد ہے۔

تینوں بجلی کمپنیوں نے کہا کہ دہلی ٹرانسکو لمیٹڈ، آئی پی جی سی ایل اور پی پی سی ایل کا ان پر کافی بقایا ہے۔ جس کی قیمت ادا کرنا ہے دہلی کی سرکاری کمپنیوں کے دارالحکومت کا راجدھانی پاور پر 8813 کروڑ روپے بقایا ہے۔ یمنا پاور لمیٹڈ پر 6267 کروڑ روپے بقایا ہے۔ ٹاٹا پاور پر 514 کروڑ روپے بقایا ہے۔ اس بنیاد پر توانائی کے سکریٹری نے کہا کہ تینوں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے جو قرض کی رقم منظور کی جائے گی وہ اس کمپنیوں کو نہ دے کر براہ راست دہلی حکومت کے کھاتے میں بھیجی جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details