نوئیڈا میڈیا کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کلوا صوفی قتل معاملے میں کلوا کی بیوہ شہناز فاطمہ نے شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد اور ان کے بزنس پارٹنر بہادر پر قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے کیس کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کلوا صفی کی بیوی نے کہا کہ 'کئی انجمنوں میں بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنے والے کلوا صوفی کے قتل کیس کی سی بی آئی تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس قتل کیس میں شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد اور ان کے بزنس پارٹنر بہادر پر ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔'
اہل خانہ کا الزام ہے کہ کلوا صوفی نے دہلی کے شاہ مرداں درگاہ میں موجود انجمن حیدری کے خلاف آواز اٹھائی اور مولانا کلب جواد سے اس کے دستور عمل کے بارے میں شکایت کی کہ بہادر نے انجمن کے دستور عمل سے کھلواڑ کیا ہے۔ وہ تاحیات انجمن کا قانونی مشیر اور جنرل سیکرٹری رہے گا یہ سراسر غلط اور غیر قانونی ہے'۔
مولانا اور بہادر دونوں نے اس کو نظر انداز کیا اور اس پر کوئی توجہ نہیں دی جس کے بعد انہوں نے اس کے خلاف دہلی وقف بورڈ کے دفتر پر دھرنا دیا۔ دھرنا کے بعد دہلی وقف بورڈ نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں کلوا صوفی کو بھی نامزد کیا گیا۔ شاید یہی بات بہادر اور کلب جواد کو ہضم نہ ہوسکی اور انہوں نے انہیں قتل کرنے کی سازش کی۔'