نئی دہلی:چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے پیر کے روز جسٹس راجیش بندل اور جسٹس اروند کمار کو سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف دلایا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت عظمیٰ میں 34 ججوں کی منظور شدہ تعداد مکمل ہو گئی۔ جسٹس چندر چوڑ نے سپریم کورٹ کے احاطے میں جسٹس بندل اور جسٹس کمار کو حلف دلایا صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے 10 فروری کو الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس راجیش بندل اور گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اروند کمار کو سپریم کورٹ کے جج کے طور پر تقرری کی منظوری دی تھی۔ وزارت قانون و انصاف نے اسی دن دونوں ججوں کی تقرری کے بارے میں الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ جسٹس راجیش بندل اور جسٹس اروند کمار کے حلف لینے کے بعد نو ماہ کے وقفے کے بعد سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد 34 ہو ہوگئی ہے۔ سپریم کورٹ میں ججوں کی منظور شدہ تعداد چیف جسٹس سمیت 34 ہے۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے اصل کیڈر کے جسٹس بندل 11 اکتوبر 2021 سے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے۔ جسٹس بندل نے 5 جنوری 2021 کو کلکتہ ہائی کورٹ کے جج کے طور پر حلف لیا اور 29 اپریل 2021 سے انہیں ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ذمہ داری سونپی گئی۔ کرناٹک ہائی کورٹ کیڈر کے جسٹس کمار 13 اکتوبر 2021 سے گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ 14 جولائی 1962 کو پیدا ہونے والے جسٹس کمار 1987 میں وکیل بنے۔ 1999 میں انہیں کرناٹک ہائی کورٹ میں مرکزی حکومت کے لیے ایڈیشنل اسٹینڈنگ کونسل مقرر کیا گیا۔ انہیں 2002 میں ریجنل ڈائریکٹ ٹیکس ایڈوائزری کمیٹی کا ممبر مقرر کیا گیا اور بعد میں 2005 میں اسسٹنٹ سالیسٹر جنرل آف انڈیا مقرر کیا گیا۔ جسٹس کمار کو 26 جون 2009 کو کرناٹک ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے طور پر ترقی دی گئی۔ وہ 7 دسمبر 2012 کو مستقل جج بنے۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت کالجیم نے 31 جنوری 2023 کو جسٹس بندل اور جسٹس کمار کو سپریم کورٹ کے جج کے طور پر ترقی دینے کی سفارش کی تھی۔ اس سے قبل 06 فروری کو سپریم کورٹ میں پانچ ججوں نے حلف اٹھایا تھا، جب جسٹس چندر چوڑ نے جسٹس پنکج متل، جسٹس سنجے کرول، جسٹس پی وی سنجے کمار، جسٹس احسن الدین امان اللہ اور جسٹس منوج مشرا کو عہدے کا حلف دلایا تھا۔