نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو کے ساتھ ملاقات کی۔ یہ وائس چانسلر کی صدر سے پہلی ملاقات تھی۔ صدر ہند سے ملاقات کے حوالہ سے وائس چانسلر نے دعویٰ کیا کہ ’’ملاقات کے دوران صدر جمہوریہ نے یونیورسٹی کی کامیابیوں اور کارکردگی پر خوش اور اطمینان کا اظہار کیا۔‘‘
ملاقات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے پروفیسر نجمہ اختر نے کہا کہ انہوں نے صدر جمہوریہ کو بتایا کہ جامعہ کو 2021 میں NAAC کے ذریعے(5 سال کی مدت کے لیے) A++ گریڈ دیا گیا ہے اور NIRF، وزارت تعلیم، حکومت ہند کے مطابق یہ ملک کی سرفہرست تین یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔ یونیورسٹی نے باوقار بین الاقوامی درجہ بندی جیسے QS، Times Higher Education (THE) وغیرہ میں بھی نمایاں پوزیشن حاصل کی ہے۔
انہوں نے صدر جمہوریہ کو یونیورسٹی کے آئندہ کانووکیشن میں بطور مہمان مدعو کیا۔ وائس چانسلر نے کہا کہ معزز صدر نے یونیورسٹی کی شاندار کامیابیوں کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ ’’یہ آنے والے برسوں میں مزید بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔‘‘ ملاقات کے دوران نجمہ اختر نے صدر جمہوریہ سے التماس کیا کہ یونیورسٹی قبائلی مطالعات اور ترقی کا شعبہ اور قبائلی طلباء کے لیے ہاسٹل قائم کرنا چاہتی ہے اور اس کے لیے ان سے مدد کی ضرورت ہے۔
وائس چانسلر نے صدر کو مطلع کیا کہ حال ہی میں یونیورسٹی کے ایک درجن سے زیادہ ریسرچ اسکالرز، خاص طور پر طالبات کو پرائم منسٹر ریسرچ فیلو شپ (PMRF) کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے صدر کو ریذیڈنشیل کوچنگ اکیڈمی (RCA) جامعہ کی شاندار کارکردگی کے بارے میں بھی آگاہ کیا، جس نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین تیار کیے ہیں، بشمول اس سال کی IAS امتحان میں ٹاپر شروتی شرما کا خاص ذکر کیا۔