نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ جغرافیہ نے ریجنل ریموٹ سینسنگ سینڑ ( آر آر ایس سی)، نارتھ انڈیا، اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن، حکومت ہند، نئی دہلی کے اشتراک سے ’ڈیجیٹل امیج پروسیسنگ‘ کے موضوع پر چار روزہ تربیتی ورکشاپ منعقد کیا ہے۔ تربیتی ورکشاپ کا افتتاحی اجلاس شعبہ جغرافیہ کے لیب میں چوبیس مارچ دو ہزار تئیس کو منعقد ہوا۔ ریجنل ریموٹ سینسنگ سینڑ (آر آرایس سی)، نارتھ انڈیا کے چیف جنرل مینجر ڈاکٹر ایس کے سریواستو نے پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ نیچرل سائنس کے ڈین پروفیسر سید اختر حسین نے افتتاحی اجلاس کی صدارت فرمائی۔صدر شعبہ جغرافیہ، پروفیسر ہارون سجاد، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے معزز مقررین، طلبا، فیکلٹی اراکین، ریسرچ اسکالرز کا خیر مقدم کیا۔ صدر شعبہ نے کہا کہ پروفیسر نجمہ اختر کی فعال قیادت میں قوم، ملک و ملت کی خدمت میں اس بات کی ضرورت ہے کہ نو واردان جغرافیہ کو نئے ابھرتے ہوئے جیو اسپیشل ٹکنالوجی دی جائے۔ ورکشاپ کی کوآرڈی نیٹر پروفیسر لبنیٰ صدیقی نے چار روزہ تربیتی ورکشاپ کے دوران پوسٹ گریجویٹ طلبا کو دی جانے والی تربیت کی مختصر تفصیل بتائی۔
Digital Image Workshop in JMI جامعہ میں ڈیجیٹل امیج پروسیسنگ پر چار روزہ تربیتی ورکشاپ
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ’ڈیجیٹل امیج پروسیسنگ‘ کے موضوع پر چار روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ جس کا مقصد پوسٹ گریجویٹ طلبا میں مٹی، پانی اور جنگلات کے وسائل، زراعتی قحط میں ریموٹ سینسنگ کے استعمال، باغبانی میپننگ، نگرانی اور بھوان پورٹل کے متعلق معلومات بہم پہنچانا تھا۔
پروفیسر سریواستو نے افتتاحی جلسے میں افتتاحی تقریر کی۔ انھوں نے پروفیسر نجمہ اختر، پروفیسر ہارون سجاد کا اس اشتراکی پہل کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے پھر ریموٹ سینسنگ کی اپلی کیشنز اور مٹی، پانی اور جنگلات کے وسائل پر جی آئی ایس، زراعتی قحط میں ریموٹ سینسنگ کے استعمال، باغبانی میپننگ، نگرانی، بھوان پورٹل کے توسط سے مختلف اپلی کیشنز میں ڈاٹا کا استعمال، بیسن مینجمنٹ کے لیے ہائیڈرولوجیکل ماڈلنگ اور مورفومیٹرک انالیسس، فاریسٹ میپنگ، فاریسٹ فائر میپنگ اینڈ الرٹ، بایو ڈائیورسٹی درجہ بندی اور ہزارڈ میپنگ، اننڈیشن میپنگ اورارلی میپنگ جیسے آفات مطالعات کے لیے ریموٹ سینسنگ سے متعلق اہم نکات بیان کیے۔ انھوں نے پی آر ایس سی نئی دہلی کے سائنس دانوں (ڈاکٹر سمیر سارن، خوشبو مرزا، نیتو، آکاش گویل، جینت سنگھل) کی ٹیم جو تربیتی پروگرام میں بطور خصوصی ماہرین شریک ہیں ان کی بھی ستائش کی۔
ورکشاپ کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر حسن رضا نقوی نے آر آر پی ایس سی کے سارے سائنس دانوں، معزز مہمانوں، یونیورسٹی عہدیداران، غیر تدریسی عملہ، اسکالرز اور طلبا کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے اس میں شریک ہوکر اسے کامیاب بنایا۔ پروفیسر مسعود احسن صدیقی کا خصوصی شکریہ کہ ان کے انتظام و انصرام کی زبردست اہلیت اور مسلسل رہنمائی کی وجہ سے یہ تربیتی پروگرام ممکن ہوپایا ہے۔
ڈی آئی پی ٹریننگ پروگرام کا اختتامی اجلاس آر آر ایس سی نئی دہلی میں منعقد ہوا۔ ریجنل ریموٹ سینسنگ سینڑ ( آر آرایس سی)، نارتھ انڈیا کے چیف جنرل مینجر ڈاکٹر ایس کے سریواستو، کوآرڈینٹر پروفیسر لبنیٰ صدیقی اور ڈاکٹر حسن رضا نقوی (کوآرڈی نیٹر) اور جامعہ شعبہ جغرافیہ کے تیس پوسٹ گریجویٹ طلبا نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ سبھی طلبا کو کامیابی سے ورکشاپ میں شرکت کی سند بھی دی گئی۔