قبل ازیں یہاں بہت سارے کاریگر ہوا کرتے ہیں لیکن آج صرف چھگن لال اپنی وراثت کو قائم رکھے ہوئے ہیں جبکہ انہوں نے آج بھی لکڑی سے خوبصورت کنگی بنانے کے اپنے ہنر کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اپنی کمزور انگلیوں میں آرا پکڑے چھگن لال شیشم کی لکڑی سے کنگی بناتے ہیں اور ان کی بنائی ہوئی کنگی، پلاسٹک کی کنگی سے بہت بہتر ہے۔
بلاشبہ پلاسٹک کی کنگی ماحولیات اور بالوں کےلیے کافی نقصاندہ ثابت ہوتی ہے وہیں دوسری جانب لکڑی کی کنگی بالوں کےلیے کافی مفید ثابت ہوتی ہے اور اس سے بالوں کی کئی بیماریوں کو دور کیا جاسکتا ہے۔
چھگن لال نہ صرف شیشم کی لکڑی سے کنگی بناتے ہیں بلکہ وہ اس کنگی پر دلکش نقش و نگار بھی بناتے ہیں۔