جمعیت علماء میوات یونٹ کی جانب سے 10 ہزار اور بام سیف کی طرف سے پانچ ہزار کی امداد کی گئی۔
جمعیت علماء ہند میوات یونٹ کے سیکریٹری مفتی سلیم احمد ساکرس نے کہا کہ، 'ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں اور آئندہ بھی ہم ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہیں۔'
بام سیف مکتی مورچہ کے ریاستی صدر سمے سنگھ نے کہا کہ، 'اس طرح کے شرمناک واقعات محض مسلمانوں کے ساتھ نہیں بلکہ دلت معاشرے کے ساتھ بھی مسلسل سامنے آ رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ، 'یہ شرمناک ہے کہ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نے اس معاملے میں دو الفاظ تک نہیں کہے۔ حالانکہ یہ واقعہ گروگرام جیسے بڑے شہر میں پیش آیا۔'
ماب لنچنگ کے شکار ہوئے لقمان کے بڑے بھائی احسان نے بتایا کہ، 'ان کے بھائی کے ساتھ جو زیادتی کی گئی ہے وہ بے حد دردناک ہے۔ انہوں نے جب فون پر یہ سنا تو وہ بےہوش ہوگیے تھے۔'
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ، 'نہ صرف لقمان کو پیٹا گیا ہے بلکہ ان کے ساتھ لوٹ پاٹ بھی انجام دی گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں درندوں نے لقمان کو زندہ جلانے کی بھی کوشش کی تھی۔ جب ہم وہاں اپنے بھائی کو لینے پہنچے تو پولیس نے بھی ہمارے ساتھ کوئی خیر خواہانہ رویہ نہیں دکھایا۔'