اردو

urdu

ETV Bharat / state

jamiat ulema e Hind President ٹرین میں مسلمانوں کی شناخت کر قتل کرنے کا واقعہ فسطائیت اور نسل کشی کی ذہنیت کی پیدوار

صدر جمعیۃ علماء ہند نے وزیر داخلہ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ سیاسی مقاصد سے اوپر اٹھ کر راشٹر کی خدمت کو اولین ذمہ داری سمجھتے ہوئے سخت اقدامی اور امتناعی کارروائی کریں- jamiat ulema e Hind President condemns Constable shout out in Jaipur Mumbai Train

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Aug 1, 2023, 6:33 PM IST

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے ٹرین میں ایک آر پی ایف کانسٹبل کے ذریعہ اپنے سینئر اے ایس آئی ٹیکارام اور باقی تین مسلمانوں کو شناخت کرکے قتل کرنے پر اپنے انتہائی صدمے اور غم و غصہ کا اظہار کیا ہے اور اس سانحہ کو فسطائیت اور نسل کشی کی ذہنیت کی پیداوار سے تعبیر کیا ہے۔ مولانا مدنی نے اس سلسلے میں ملک کے وزیر داخلہ کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے اور واقعہ کی نوعیت اور اس کی سنگینی کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔

مولانا مدنی نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ یہ کوئی الگ تھلگ کارروائی نہیں ہے بلکہ سالوں سے جاری نفرتی مہم کا نتیجہ ہے ، جس میں ملک کے بر سر اقتدار سیاسی پارٹی کے رہ نما، یہاں تک کے وزرائے اعلیٰ اور مرکزی سرکار کے اہم وزرا اور ٹی وی میڈیا یکساں طور پر شامل ہیں۔ان سبھوں نے ملک میں جو نفرت کا بیج بویا ہے ، آج ملک کے بے قصور عوام جان دے کر بھگت رہے ہیں۔مولانا مدنی نے کہا کہ بار بار دھرم سنسدوں اور مظاہروں میں مسلمانوں کے قتل عام کا نعرہ لگانے والے خود کو آزاد اور قانون سے بالاتر سمجھ رہے ہیں اور ان کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی بھی نہیں کی جاتی جس کی وجہ سے وہ اب پورے حوصلے سے ایسے نسل کشی پر مبنی نعرے لگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کی تازہ مثال بھیوانی ہریانہ کی ہے، جہاں کل گزشتہ مبینہ طور پر بجرنگ دل کے کارکنان یہ نعرہ لگارہے ہیں'' ملے کاٹے جائیں گے ، رام رام چلائیں گے ''، اسی طرح ٹی وی میڈیا میں نفرت پر مبنی سلوگن کے ساتھ پروگرام منعقد ہوتے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعہ بائیں بازو کے کارکنان مسلمانوں کو مارنے اور سبق سکھانے کی دھمکیاں دیتے ہیں، لیکن ملک کے اقتدار پر بیٹھے ذمہ دار افراد ان سے آنکھ موندے ہوئے ہیں ، جس کا صاف نتیجہ یہ ہے کہ اب یہ نعرے عمل میں بدل گئے ہیں۔

مولانا مدنی نے اپنے دکھ اور شدید تکلیف کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ کو متوجہ کیا ہے کہ وہ ملک میں نفرت کے اس ماحول کا سنجیدگی سے جائزہ لیں اور سیاسی مقاصد سے اوپر اٹھ کر راشٹر کی خدمت کو اولین ذمہ داری سمجھتے ہوئے سخت اقدامی اور امتناعی کارروائی کریں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ریلوے کے ذریعہ ملک کے عوام لاکھوں کی تعداد میں یومیہ سفر کرتے ہیں۔ریلوے کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ ان کے جان و مال کی حفاظت کرے ، لیکن جب ریلوے کا محافظ ہی نفرت کی زہریلی فضا سے متاثر ہو کر بے قصور سواری پر گولی چلائے تو اس سے زیادہ شرمناک بات اور کیا ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Mumbai Train Firing جے پور ممبئی ایکسپریس ٹرین میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین نے معاوضہ اور سرکاری نوکری کا مطالبہ کیا


اس سلسلے میں ایک خط وزیر ریل حکومت ہند کو بھی ارسال کیا گیا ہے اور ان کو فوری کارروائی کی طرف توجہ مبذول کرائی کی گئی ہے، نیز یہ مطالبہ کیا ہے کہ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے آزادانہ، شفاف اور تیز تحقیقات کو یقینی بنائیں اور مرنے والوں کو معقول معاوضہ دیا جائے۔ مزید برآں، ہم سیاسی رہنماؤں کو متوجہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اثر و رسوخ اور پلیٹ فارم کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال کریں اور نفرت انگیز تقریر یا تفرقہ انگیز نظریات کو پھیلانے سے گریز کریں۔ سیاسی فائدے کے لیے مذہبی جذبات کا استحصال نہ صرف اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے بلکہ یہ ہمارے جمہوری اور متنوع معاشرے کی بنیاد کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ نیز سول سوسائٹی کی تنظیموں، مذہبی رہنماؤں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور میڈیا پر زور دیتے ہیں کہ وہ نفرت انگیز مہمات کے خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور مکالمے اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details