دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے گیان واپی مسجد پر دیے گئے حالیہ بیان کو غیر معقول اور عدالتی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ گیان واپی مسجد کا معاملہ فی الحال عدالتوں میں زیر سماعت ہے، اس موقع پر وزیر اعلیٰ جیسے اہم عہدے پر فائز شخص کے لیے ضروری ہے کہ نہ صرف خود عدالتی کارروائی کا احترام کریں بلکہ دوسروں کو بھی اس کے احترام کی ترغیب دیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ انصاف کا اصول اس امر کا متقاضی ہے کہ وہ کسی بیرونی مداخلت یا دباؤ اور کسی فریق کی طرفداری سے پاک ہو۔ اس اصول سے انحراف ہمارے عدالتی نظام کی سالمیت اور شفافیت کے لیے خطرہ ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایک مضبوط اور آزاد عدلیہ ایک جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے اور قانون کی حکمرانی کو ہر حال میں برقرار رکھا جانا چاہیے۔ قانونی عمل میں مداخلت کرنے یا ذیلی عدالتی معاملات پر اثر انداز ہونے کی کوئی بھی کوشش بہر حال غلط اور گمراہ کن ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ اس زیر سماعت معاملے پر عوامی تبصرہ کرکے وزیر اعلیٰ نے نہ صرف منصفانہ ٹرائل کو متاثر کرنے کی بے جا کوشش کی ہے بلکہ اس سے دو فرقوں میں بدامنی اور تناؤ بڑھنے اور انصاف پر عوام کے اعتماد ختم ہونے کا بھی خطرہ ہے۔ اس لیے حساس قانونی معاملات پر تبصرہ کرتے وقت احتیاط اور تحمل کا مظاہرہ کرنا بہت ضروری ہے۔ عوامی اہلکار پر عدالتی نظام میں اعتماد اور اعتماد کے ماحول کو فروغ دینے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔