اسی سے متعلق جمعیت علمائے ہند کی ریاستی ٹیم نے منڈولی قرنطین سینٹر کا جائزہ لیا اور قرنطین کیے گئے افراد سے بات چیت کرکے یہ معلوم کیا کہ انہیں کسی طرح کی کوئی دشواری تو درپیش نہیں آرہی۔
منڈولی کے قرنطین سینٹر سے جمعیت مطمئن
چینی شہر ووہان سے دنیا بھر میں پھیلنے والی مہلک وبا کورنا وائرس کے اثر کو کم کرنے کے لئے مختلف مقامات پر قرنطین سینٹرز کا قیام کیا گیا ہے، ایسے میں باہر سے آنے والے تمام افراد کو سات دن کے لیے قرنطین سینٹر میں رکھا جا رہا ہے۔
اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جمیعت علمائے ہند کے ریاستی جنرل سیکریٹری مولانا جاوید صدیقی قاسمی سے بات کی۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ، ''جو اطلاعات ہمیں موصول ہوئی تھی اس کو دیکھتے ہوئے ہی ہم نے دہلی کے مختلف قرنطین سینٹرز کا جائزہ لیا۔ لیکن ہمیں سرکار کی طرف سے دی جانے والی سہولیات میں کوئی بھی کمی کا احساس نہیں ہوا اور نہ ہی ہم سے قرنطین کیے گیے افراد نے کوئی شکایت کی۔''
انہوں نے مزید کہا کہ، '' گذشتہ دنوں ایسے بہت سے واقعات سامنے آئے تھے، جب لوگوں نے اپنی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر جاری کی تھی اور حکومت کی جانب سے برتی جا رہی لاپرواہی کی پول کھولی تھی، جس کی وجہ سے جمعیت نے اس بار پہلے سے ہی کمر کس لی ہے تاکہ پریشانی درپیش نا آسکے۔''