جمعیۃ ہند کے ایک وفد نے دہلی کے سوروپ وہار نزد بھلسوا ڈیری علاقہ جہانگیرپوری میں ماب لنچنگ کے شکار ہوئے سرفراز ولد بھورا خان مرحوم کی ماں اور دیگر اہل خانہ سے ملاقات کرکے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
جمعیۃ علماء ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق سورپ وہار میں رہنے والی خوشنما بیوہ بھورا خاں، اپنی دو نوعمر بچیوں کے سا تھ رہتی ہے، جس کے گھر میں ان کا ایک بیٹا سرفرازعمر 22/سال تنہا کمانے والا تھا، جب جمعیۃ علماء ہند کا وفد اس کے گھر پہنچا تو ماں انتہائی غم میں ڈوبی ہوئی تھی۔ وفد میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، مولانا قاری عبدالسمیع نائب صدر جمعیۃ علماصوبہ دہلی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا یسین جہازی، عظیم اللہ صدیقی اور مولانا رحمت اللہ بوانہ شامل تھے۔
سرفراز کے اہل خانہ نے وفد کو بتایا کہ 23 مئی کی رات نو بجے سرفراز عمر 22 سال جو کسی دوست کے کہنے پر باہر نکلا، وہ دیر رات تک واپس نہیں، آیا 24 مئی کی صبح آگے کی گلی سے اس کی لاش ملی، جسے محلے کے شرپسندوں نے باندھ کر بڑ ی بے رحمی سے مارا تھا۔ اور اس سے موت ہوگئی تھی۔ موت کس حالت میں ہوئی اور اسے کس طرح مارا گیا، یہ اب تک پردہ خفا میں ہے۔ مرحوم کے بہنوئی کہتے ہیں کہ اسے کچھ لوگوں نے باندھ کر پوری رات پیٹا، مارنے والی گلی میں سبھی لوگ اسے جانتے تھے، لیکن انسانیت پر حیوانیت حاوی تھی۔