عظیم احمد نے بتایا کہ جو افواہ پھیلائی جا رہی ہے وہ غلط ہے جس شخص کا انتقال ہوا ہے وہ جامعہ کا طالب علم نہیں ہے۔
'ہلاک ہونے والا جامعہ کا طالب علم نہیں ہے'
گزشتہ کئی دنوں سے یہ خبر گشت کر رہی ہے کہ 15 دسمبر کو دہلی پولیس کی بربریت میں زخمی ہوئے ایک طلباء کی موت ہوگئی تھی تاہم جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے پبلک ریلیشن آفیسر عظیم احمد نے اس خبر کی تردید کی ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی
واضع رہے کہ متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف 15 دسمبر کو احتجاج کر رہے طلباء پر دہلی پولیس نے کیمپس کے اندر داخل ہو کر طلباء پر لاٹھیاں برسائی تھی جس میں بڑی تعداد میں طلباء زخمی ہوگئے تھے جبکہ کچھ طلباء کی حالت تشویشناک بتائی گئی تھی۔
اس دوران ایک طلبہ کی ایک آنکھ بھی ضائع ہوگئی اور میڈیکل رپورٹس میں چند طلباء کے ہاتھ پیر میں فریکچر ظاہر کیا گیا تھا اس واقعے کے بعد سے ہی ملک بھر کے طلباء جامعہ کے طلباء کے حمایت میں آگے آئے تھے۔
TAGGED:
no death of jmi student