اردو

urdu

ETV Bharat / state

JMI Students Protest: مسلمانوں کے گھروں پر انہدامی کارروائی کے خلاف جامعہ میں احتجاج

ریاست اترپردیش میں مسلمانوں کے گھروں کو منہدم کیے جانے کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے زبردست احتجاج کیا۔ Jamia Millia Islamia Students Protest Uttarpradesh Demolitions

protest in jamia millia islamia
مسلمانوں کے گھروں پر انہدامی کارروائی کے خلاف جامعہ میں احتجاج

By

Published : Jun 13, 2022, 5:49 PM IST

نئی دہلی:دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے احتجاج کرتے ہوئے نوپور شرما اور نوین جندل کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، وہیں طلبا اترپردیش میں مسلمانوں کے گھروں کو منہدم کرنے کے خلاف آواز بلند کی۔ طلبا کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ نے صبح سے ہی مستعدی بنارکھی تھی اور ریڈنگ روم کو بند کردیا تھا، کیمپس کے اندر طلبا کو داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا تھا۔

مسلمانوں کے گھروں پر انہدامی کارروائی کے خلاف جامعہ میں احتجاج

وارث نام کے طالب علم نے بتایا کہ مسلمان تمام ظلم وبربریت برداشت کرسکتا ہے لیکن رسول کی شان میں گستاخی کبھی برداشت نہیں کرسکتا ہے، جو بھی رسول اللہ کے خلاف نازیبا تبصرہ کرے گا، اسے 440 وولٹج کے کرنٹ میں جھلسنا پڑے گا۔ اس لیے وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ نوپور شرما کو گرفتار کیا جائے اور مسلمانوں کے گھروں کو جس سازش کے تحت مسمار کیا جارہا ہے، اس پر روک لگائی جائے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ ماس میڈیا کے ایک اسٹوڈنٹس نے بتایا کہ مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے، سرکار کا بلڈوزر ایک سمبل بنتا جارہا ہے جس کے خلاف وہ احتجاج کررہے ہیں اور وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بنانا بند کیا جائے۔

مسلمانوں کے گھروں پر انہدامی کارروائی کے خلاف جامعہ میں احتجاج

بی اے فرسٹ ایئر کے طالب علم محمد اسعد نے بتایا کہ آئے دن مسلمانوں کے اوپر ظلم وزیادتی ہورہی ہے، اس کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا احتجاج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کے طلبا پرامن احتجاج کررہے ہیں، اس میں کیا برائی ہے۔ جامعہ کے انتظامیہ نے اتنی پولیس فورس جو بلا رکھی ہے کہاں تک صحیح ہے؟ کیا وہ پُرامن احتجاج نہیں کرسکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اس یونیورسٹی میں مقابلہ جاتی امتحان کے توسط سے داخلہ لیا ہے، ان کے پاس آئی کارڈ ہے اس کے باوجود جامعہ میں داخلہ نہیں دیا جارہا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ پرامن احتجاج نہیں کرنے دے رہی ہے۔

مسلمانوں کے گھروں پر انہدامی کارروائی کے خلاف جامعہ میں احتجاج

احتجاج کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ اور وہاں تعینات گارڈ نے طلبا کے ساتھ دھکا مکی کی۔ آخر کار طلبا کے شدید احتجاج کے بعد انہیں جانے دیا گیا۔ وہیں طلبا کا کہنا ہے کہ جب وہ احتجاج کررہے تھے تو جامعہ کے پراکٹر احتجاج روکنے کے لیے کہہ رہے تھے جب کہ انہوں نے کہا کہ پانچ منٹ کے اندراحتجاج ختم کردیں گے، اس کے باوجود ہمارے ساتھ دھکا مکی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں بھی اترپردیش میں مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کیے جانے کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔

مسلمانوں کے گھروں پر انہدامی کارروائی کے خلاف جامعہ میں احتجاج

یہ بھی پڑھیں:Jamia Students To Protest Against Demolition: طلبا کے احتجاج کے پیش نظر جامعہ نے ریڈنگ روم بند کیا

ABOUT THE AUTHOR

...view details