پولیس نے جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے میڈیا کوآرڈینیٹر کو گرفتار کیا ہے، اس پر الزام ہے کہ وہ دہلی کے شمال مشرقی علاقہ میںشہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے خلاف احتجاج کا اہتمام کیا تھا۔
شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے خلاف دہلی میں احتجاج ہوا تھا پولیس کے جوائنٹ کمشنر الوک کمار کے مطابق گرفتار شخص صفورا زرگر پر جعفرآباد کے علاقے میں سی اے اے مخالف مظاہرے کرنے کا الزام ہے، جہاں ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا۔ جن میں اکثریت خواتین کی تھی۔
واضح رہے کہ سی اے اے کے حامیوں اور مخالیفین کے مابین تشدد ہوا تھا جس میں کم سے کم 53 افراد مارے گئے۔ جن میں آئی بی اہلکار انکیت شرما اور ہیڈ کانسٹیبل رتن لال بھی شامل تھے۔
شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے خلاف دہلی میں احتجاج ہوا تھا اطلاعات کے مطابق اس سے قبل چھ اپریل 2020 کو دہلی کی ایک عدالت نے شمال مشرقی دہلی میں 'فرقہ وارانہ فسادات کو بھڑکانے کی سازش' کی منصوبہ بندی سے متعلق ایک کیس میں گرفتار ہونے والے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایک طالب علم کی پولیس تحویل میں مزید نو روز کی توسیع کردی تھی۔
شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے خلاف دہلی میں احتجاج ہوا تھا