دہلی: لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان پر پابندی لگانے کے مفاد عامہ کی عرضی کو خارج کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی ہند ملک معتصم خاں نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ 'ہم چیف جسٹس سنیتا اگروال اور جسٹس انیرودھ مائی کے ذریعہ گجرات ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دینے پر پابندی لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا'۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم معزز چیف جسٹس کے خیالات سے اتفاق کرتے ہیں کہ یہ درخواست پوری طرح سے غلط تھی اور یہ سمجھنا مشکل تھا کہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اذان میں انسانی آواز کس طرح اس حد تک پہنچ سکتی ہے کہ اس سے پیدا ہونے والی صوتی آلودگی عوام کی صحت کو بڑے پیمانے پر خطرہ لاحق کرے۔
اذان پر پابندی سے متعلق عرضی مسترد، جماعت اسلامی نے گجرات ہائیکورٹ کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا
لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان پر پابندی لگانے کے مفاد عامہ کی عرضی کو خارج کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی ہند ملک معتصم خاں نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ 'ہم چیف جسٹس سنیتا اگروال اور جسٹس انیرودھ مائی کے ذریعہ گجرات ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
Published : Dec 2, 2023, 6:54 PM IST
انہوں نے مزید کہا کہ 'دیگر عبادتوں کے دوران لاؤڈ اسپیکروں سے جو شور پیدا ہوتا ہے، اسے نظر انداز کرکے اذان سے پیدا ہونے والی آواز کو صحت کے لیے خطرہ قرار دینا، عرضی میں واضح تضاد کو ظاہر کرتا ہے۔ مندروں اور دیگر مذہبی جلوسوں میں بھجن یا آرتی کے دوران اونچی آواز میں موسیقی عام معمول بن چکی ہے، ان پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاتا، مگر اذان کی آواز پر غم و غصے کا اظہار کرنا، مذہبی تعصب اور اسلاموفوبیا کی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ بدقسمتی سے یہ ذہنیت ہمارے سیاسی نظام میں بڑی تیزی سے جگہ پکڑتی جارہی ہے۔
ملک معتصم خاں نے کہا کہ ہمارے وطن عزیز ہندوستان کی مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی شاندار تاریخ ہے۔ ہم اپنے ملک کے تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان لوگوں کے بہکاوے میں نہ آئیں جو سماج میں نفرت کی بیج بونا چاہتے ہیں اور اپنے سیاسی ایجنڈے کے لئے مذہب کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ نائب امیر جماعت نے کہا کہ ” ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کی مساجد میں پانچ وقت کی فرض نماز میں شامل ہونے کے لیے بطور اعلان اذان دی جاتی ہے۔ اس عمل کو اللہ کے رسول ؐ نے شروع کیا تھا جو آج تک جاری ہے۔ اذان میں جو الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں، ان کے ذریعہ خالق کی عظمت اور نبی آخر الزماں کے نبی ہونے کا اعلان ہوتا ہے۔ اذان دراصل امن اور نجات کی دعوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر مسلمان اب بھی بیدار نہیں ہوئے تو بہت دیر ہو جائے گی، مولانا ارشد مدنی
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے تمام بھائیوں اور بہنوں کو قرآن اور پیغمبر اسلام کی زندگی کا مطالعہ کرنے کی دعوت دیتے ہیں تاکہ وہ اسلام کی عظیم تعلیمات سے آشنا ہوسکیں۔ جماعت کو لگتا ہے کہ ہمارے ملک کے لیے آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کا سب سے اچھا اور بہترین راستہ ہمارے کثیر ثقافتی اور متنوع تہذیب کے حامل سماج میں اتحاد باہمی اور محبت و ہمدردی کو فروغ دینا ہے۔