اردو

urdu

ETV Bharat / state

Sworn of the 14th Vice President: جگدیپ دھنکھڑ نے 14ویں نائب صدر جمہوریہ کے طور پر حلف لیا

راشٹرپتی بھون کے اشوک ہال میں نئے منتخبہ نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے ملک کے 14ویں نائب صدر جمہوریہ کی حیثیت سے حلف لے لیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر دفاع اور دیگر کئی مرکزی وزراء موجود تھے۔ Vice President Jagdeep Dhankhar

Sworn of the 14th Vice President
Sworn of the 14th Vice President

By

Published : Aug 11, 2022, 1:44 PM IST

Updated : Aug 12, 2022, 12:31 PM IST

نئی دہلی:جگدیپ دھنکھر نے جمعرات کو ملک کے 14ویں نائب صدر جمہوریہ کے طور پر حلف لیا۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو President Draupadi Murmu نے راشٹرپتی بھون کے اشوک ہال میں جگدیپ دھنکھڑ کو نائب صدر جمہوریہ کے عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی Prime Minister Narendra Modi، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور دیگر مرکزی وزراء اور حزب اختلاف لیڈر ملکارجن کھرگے موجود تھے۔ Jagdeep Dhankhar was sworn in as the 14th Vice President of the Republic India

یہ بھی پڑھیں:

جگدیپ دھنکھڑ کو حال ہی میں نائب صدر کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ Jagdeep Dhankar Indias New VP۔ وہ سبکدوش ہونے والے نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو کی جگہ لیں گے۔ جناب نائیڈو کی مدت کار کل ختم ہوگئی۔ قبل ازیں جگدیپ دھنکھڑ مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کرنے راج گھاٹ گئے اور گاندھی سمادھی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں راج گھاٹ پر قابل احترام باپو کو گلہائے عقیدت نذر کرکے ہندوستان کی خدمت کرنے کی ترغیب ملی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل این ڈی اے کے امیدوار جگدیپ دھنکھڑ نے نائب صدر کے انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس انتخاب میں 15 ارکان اسمبلی کے ووٹ مسترد ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ موجودہ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو کی میعاد 10 اگست کو ہی ختم ہو چکی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ این ڈی اے کے امیدوار جگدیپ دھنکھڑ نے نائب صدر کے انتخاب میں کامیابی حاصل کی ہے۔ 18 مئی 1951 کو راجستھان کے جھنجھنو ضلع کے سودور گاؤں کیتھانہ (قبائلی علاقہ) میں کسان گوکل چند دھنکھڑ کے یہاں پیدا ہوئے، دھنکھڑ نے گاؤں سے پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد گردھانا کے سرکاری مڈل اسکول میں داخلہ لیا۔ اس کے بعد چتور گڑھ کے سینک اسکول سے اسکول کی تعلیم مکمل کی۔

جاٹ برادری سے تعلق رکھنے والے، دھنکھڑ نے فزکس میں گریجویشن مکمل کرنے کے بعد راجستھان یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا۔ ایک ایسے گھرانے میں جہاں پہلے کوئی وکیل نہیں تھا، وکالت میں بہت نام کمایا۔ انہوں نے 1977 سے راجستھان ہائی کورٹ میں پریکٹس شروع کی۔ 1986 میں، 35 سال کی عمر میں، دھنکھڑ راجستھان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بنے۔ وہ بار کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ دھنکھڑ نے راجستھان ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف انڈیا دونوں میں پریکٹس کی۔

جھنجھنو سے پہلی بار ایم پی منتخب ہوئے: 1989 کے لوک سبھا انتخابات میں، وہ جنتا دل کے امیدوار کے طور پر جھنجھنو سے رکن پارلیمان منتخب ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نے 1990 میں وی پی سنگھ کی حکومت میں پارلیمانی امور کے وزیر مملکت کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ 1991 میں وہ جنتا دل چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو گئے۔ 1991 میں، انہوں نے کانگریس کے ٹکٹ پر اجمیر سے لوک سبھا کا الیکشن لڑے، لیکن بی جے پی کے راسا سنگھ راوت سے ہار گئے۔

1993 میں دھنکھڑ اجمیر ضلع کے کشن گڑھ حلقہ سے راجستھان قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ 2003 میں، وہ کانگریس سے مایوس ہو گئے اور وسندھرا راجے کے ریاستی صدر بننے کے بعد بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ وہ لوک سبھا اور راجستھان قانون ساز اسمبلی دونوں میں اہم کمیٹیوں کا حصہ تھے۔ وہ راجستھان اولمپک ایسوسی ایشن اور راجستھان ٹینس ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے۔ بعد ازاں جولائی 2019 میں انہیں مغربی بنگال کا گورنر مقرر کیا گیا۔
یو این آئی

Last Updated : Aug 12, 2022, 12:31 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details