نئی دہلی: کانگریس نے آج یاد دلایا کہ جمہوری اداروں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کی پہل اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے کی تھی اور پنچایتی راج و بلدیاتی اداروں میں 33 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے کے بعد کانگریس نے لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کی کئی کوششیں کیں نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پہلے دن لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر اور آئین میں 128 ویں ترمیم کرنے والے ناری شکتی وندن بل لانے کے اعلان کے بعد، کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان میں اپنے خطاب میں، سب سے پہلے گنیش چترتھی پر ہم وطنوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ حکمراں پارٹی اور اپوزیشن مل کر ملک کو آگے لے جائیں گے اور ملک کی طاقت کو مزید مضبوط کریں گے۔
چودھری نے ان آزادی پسندوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ہندوستان کو آزاد کرانے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں اور کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی ضرورت کے بارے میں سب سے پہلے اس وقت کی لوک سبھا اسپیکر میرا کمار نے کہاتھا۔ بعد میں لوک سبھا کی اگلی اسپیکر سمترا مہاجن نے بھی اس کی ضرورت ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی یہ عمارت سب کی ہے کسی فرد یا جماعت کی نہیں۔
کانگریس لیڈر نے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کل نئی نسل اس وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے آئے گی۔ اس لیے آپ جو بھی کریں، اسے آئین کو سب سے مقدم سمجھ کر کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہندوتو کی بات کرتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ آپ ہندیتوا کو بھی بڑھانا چاہتے ہیں۔