سینیئر کانگریس رہنما جے رام رمیش نے آئی این ایکس میڈیا کیس میں سابق وزیر خزانہ چدمبرم کی دستخط کو بنیاد بنانے کو مرکزی حکومت کی سازش اور انتقامی سیاست کا حصہ قرار دیا۔
"کیا کسی فائل پر دستخط کرنا جرم ہے؟"ویڈیو انہوں نے کہا کہ جس فائل پر چدمبرم کے دستخط ہیں اس پر کئی اور افسران نے بھی دستخط کئے تھے لیکن انہیں ملزم نہیں بنایا گیا۔
جے رام رمیش نے کہا کہ آئی این ایکس میڈیا کے بارے میں جو حقائق ہیں اس کو سامنے آنے نہیں دیا گیا، ہم نہیں چاہتے ہیں کہ کوئی افسر گرفتار ہو لیکن سوال یہ ہے کہ تمام افسروں کے دستخط پر مودی حکومت کو اعتراض نہیں لیکن سب سے آخری دستخط پر اعتراض ہے کیوں کہ وہ دستخط ایک کانگریس رہنما کا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی پی بی فارن انویسٹمنٹ پروموشن بورڈ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا جائزہ لیا جاتا ہے جس میں وزارت خزانہ کے نصف درجن سکریٹریز موجود ہوتے ہیں، جب آئی این ایکس میڈیا کی فائل ایف آئی پی بی گئی تو پہلے ایف آئی پی بی نے کلیئرنس دیا، اس کے بعد وزارت خزانہ کے سکریٹری نے دستخط کر کے پروپوزل کو منظور کیا تھا جس کے بعد 11 دستخط کے بعد چدمبرم نے دستخط کر کے آئی این ایکس میڈیا پروجیکٹ کو منظور کیالیکن ان تمام افسروں نے دستخط کر کے کوئی جرم نہیں کیا جبکہ چدمبرم کے دستخط نے انہیں مجرم بنا دیا گیا۔
جے رام نے مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ حکومت کی جانب سے چدمبرم کے خلاف اہانت کے بڑے بڑے الفاظ استعمال کئے جارہے ہیں، ان کی شبیہ خراب کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔
اگر ایسا ہی چلتا رہے تو ایک وقت آئے گا جب کوئی وزیر کسی بھی فائل پر دستخط نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی فائل پر دستخط کرنے کی سزا تہاڑ جیل ہے تو شاید کوئی وزیر کسی فائل پر دستخط نہیں کرے گا۔