اسلام میں فیملی پلاننگ کی حقیقت اورہندوستان میں مسلمان کی کم ہوتی آبادی پر مبنی سابق الیکشن کمشنر آف انڈیا ایس وائی قریشی کے ذریعہ تحریرہ کردہ کتاب’دی پاپولیشن میتھ‘ کا جامعہ نگر میں معروف پروفیسرز اور اسکالرز کے درمیان اجراکیا گیا۔
کتاب کے اجرا سے قبل سابق الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کتاب کی خصوصیات بیا ن کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب کو تحریر کرنے میں تقریباً 25 برس لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن وحدیث کے کوٹیشن اور سرکاری اعداد وشمار کے ساتھ اس کتاب کو تحریر کیا گیا ہے اور ہندو و مسلمانوں کے درمیان پھیلی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
ہال میں موجود تمام پروفیسرز اور اسلامی اسکالرز نے ایس وائی قریشی کی کتاب ’دی پاپولیشن میتھ‘ کووقت کی ضرورت بتایا اور کہا کہ اس طرح کی ریسرچ کتاب ابھی تک کسی نے تحریر نہیں کی ہے لیکن اس کتاب کو صرف انگلش میں ہی نہیں بلکہ اردو میں بھی تحریر کیا جانا چاہیے۔
مولانا آزاد نیشنل اوپن یونیورسٹی کے سابق چانسلر خواجہ محمد شاہد (ریٹارڈ آئی اے ایس) نے کتاب کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب فیملی پلاننگ کے مدعے اور پاپولیشن کو سمجھنے میں سنگ میل کا کام کرے گی۔
ڈاکٹر اے پی جےعبدالکلام کے پریس سکریٹری رہ چکے ایس ایم خان نے کہا کہ اسلام میں فیملی پلاننگ سے منع نہیں کیا ہے اور جو بھی پیدا ہوتا ہے اس کے رزق کا انتظام اللہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قریشی صاحب نے کئی اہم چیزوں کو تفصیلات کے ساتھ ذکر کیا ہے جسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
آل انڈیا مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کا کہ ایس وائی قریشی نےپاپولیشن کے ایشو کو امپاورمنٹ سےجوڑا ہےجو خاص ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں شرح آبادی کو مثال کے ساتھ سمجھایا ہے خاص کرکے کیرالہ کا مثال دیا ہے کہ وہاں تعلیمی شرح زیادہ ہونے کے باوجود آبادی کم نہیں ہوئی ہے۔