مغربی بنگال کے وزیر پارلیمانی امور اور حکومت میں سب سے بڑا مسلم چہرہ صدیق اللہ چودھری نے ممتا بنرجی اور اسد الدین اویسی کے درمیان لفظی جنگ پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی۔
چودھری نے واضح طور پر کہا کہ 'اویسی سے صرف بی جے پی کا فائدہ ہوتا ہے'۔ انہوں نے کہا کہ 'چونکہ ممتا بنرجی آر ایس ایس اور بی جے پی کے خلاف بہت اہم کردار نبھارہی ہیں، اسی لیے انہیں بار بار تنقید کا شکار بنایا جارہا ہے'۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں ںے کہا کہ 'اویسی سے بی جے پی کو فائدہ پہنچتا ہے۔ مہاراشٹر میں کئی سیٹوں پر کانگریس کی شکست کے پیچھے اویسی ہیں، اس لیے بی جے پی چاہتی ہے کہ اویسی طاقتور ہوں اور بی جے پی کا راستہ صاف ہو سکے'۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا اویسی سے ٹی ایم سی کو خطرہ ہے؟ بنگال میں "مجلس اتحاد المسلمین" نہیں ہے اس لیے ہمیں کوئی خطرہ نہیں۔حالانکہ اویسی صاحب شریف آدمی ہیں اچھا بولتے ہیں مگر بنگال کی سیاست میں ان کا کوئی مقام نہیں۔"
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'بنگال کا مسلمان ممتا سے خوش ہے، ممتا بنرجی نے خود اپنے پاس اقلیتی وزارت کا عہدہ رکھا ہے جس میں وہ بہت کام کر رہی ہیں'۔
ہم یہ نہیں کہتے کہ 100 فیصد کام ہوا ہے تاہم اقلیتی بہبود کے لیے بہت کام ہوا ہے۔"
واضح ہو کہ چند روز قبل مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بغیر نام لیے حیدر آباد سے رکن پارلیمان سے اجتناب کرنے کا مشورہ دیا تھا جس پر اسد الدین اویسی نے سخت رد عمل ظاہر کیا تھا۔ اس کے بعد سیاسی سطح ہر خوب ہنگامہ آرائی ہوئی۔