نئی دہلی: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے پرچارک اور مسلم راشٹریہ منچ کے چیف اندریش کمار نے ملک کے اتحاد، سالمیت اور بھائی چارے پر زور دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی سازشوں کی بھی شدید مذمت کی ہے لیکن ملک کے اقلیتوں پر ہونے والی زیادتیوں کا ذکر کرنے سے گریز کیا۔ خاص کر وہ مساجد اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں اور زیادتیوں پر کبھی بھی کوئی بات نہیں کرتے۔ اندریش کمار نے کہا کہ سیاسی لوگ سماج کو تقسیم کرنے کے لیے اسد احمد کے انکاؤنٹر کو ہندو مسلم کا رنگ دے رہے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اور ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو عوام پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں، اگر ان لوگوں نے ایسے لوگوں کو تحفظ نہ دیا ہوتا تو آج یہ دن نہیں دیکھنا پڑنا۔
اہم بات یہ ہے کہ اکھلیش یادو نے انکاؤنٹر کیس میں ٹویٹ کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا تھا کہ بی جے پی حکومت جھوٹے انکاؤنٹر کر کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی کو عدالت پر یقین نہیں ہے۔ اسی طرح اویسی نے بھی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی۔ اندریش کمار انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر میں مسلم نیشنل فورم کے زیر اہتمام روز افطار پروگرام کے دوران صحافیوں سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے سیاستدانوں کو عام لوگوں کے دکھوں کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔ سنگھ لیڈر نے کہا کہ حکومت نے انکاؤنٹر کرنے والے دونوں لوگوں پر پانچ پانچ لاکھ روپے کا انعام رکھا ہے۔ ایسے قاتلوں کو کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے بدنما داغ کے طور پر دیکھا جانا چاہیے اور ان کی بھرپور مخالفت کی جانی چاہیے نہ کہ خوشامد اور انتشار کی معمولی سیاست کی جائے۔لیکن وہ کبھی بھی فسادیوں کی بات نہیں کرتے۔