دہلی: فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اور اسرائیل کی صہیونی حکومت کی جانب سے کیے جا رہے ظلم و ستم کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد ان طلبا پر اتر پردیش پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی اب ان طلباء کی مدد کے لیے انڈین مسلم فار سول رائٹس تنظیم کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ وہ ان طلبا کو قانون مدد فراہم کریں گے۔اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سابق ممبر آف پارلیمنٹ اور آنڈین مسلم فار سول رائٹس تنظیم کے بانی محمد ادیب سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کی تنظیم مکمل طور پر ان طلباء کے ساتھ ہے جن پر فلسطینی عوام کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے کے دوران ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
محمد ادیب کا کہنا تھا کہ یہ نہایت ہی غیر قانونی کام ہے جو بھارت میں ہو رہا ہے ہمارا پورا حق ہے بھارت اور فلسطین کے تعلقات سینکڑوں سال سے ہیں جب سے فلسطین اپنے ملک کے لیے جنگ لڑھ رہے ہیں تب سے ہی بھارت ان کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے اسرائیل نے فلسطین کی زمین پر قبضہ کیا ہے تب سے ہی بھارت فلسطین کے لیے بھارتیہ مسلمان ان کی حمایت کرتے آرہے ہیں۔ ایسے میں احتجاج کرنا کسی بھی مظلوم کے لیے کب سے سزا کا باعث بننے لگا ہے یہ سمجھ سے باہر ہے۔
Legal help for AMU students علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء پر ایف آئی آر درج کرنا غیر قانونی
فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اور اسرائیل کی صہیونی حکومت کی جانب سے کیے جا رہے ظلم و ستم کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد ان طلبا پر اتر پردیش پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ Indian Muslim for civil rights provide legal help for AMU students
Published : Oct 14, 2023, 4:12 PM IST
یہ بھی پڑھیں:Jamia students stand in support of Palestine جامعہ میں فلسطینی عوام کی حمایت میں صدائیں بلند کی گئی
وہیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی دہلی کے صدر کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں سبھی کو اپنی رائے رکھنے کا حق ہوتا ہے جمہوری طریقے سے اگر کوئی کسی کی حمایت یا مخالفت میں اپنی رائے رکھتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کرتا ہے تو ایسے میں ان کا آئینی حق ہے اور اس پر کسی بھی طرح کی کوئی قانونیکارروائی نہیں کی جا سکتی ہے تاہم اب جبکہ علی گڑھمسلم یونیورسٹی کے طلباء پر اس بنا پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے تو ہم ان طلبا کے ساتھ ہیں اور ضرورت پڑی تو ہم ان کے ساتھ قانونیلڑائی لڑیں گے۔