اردو

urdu

ETV Bharat / state

بھارت نے کبھی بھی 1959 میں یکطرفہ طور پر ایل اے سی کو قبول نہیں کیا

وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے کبھی بھی 1959 میں یک طرفہ طور پر متعین کی گئی لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کو قبول نہیں کیا اور یہ مؤقف مستقل طور پر برقرار ہے۔

By

Published : Sep 30, 2020, 9:12 AM IST

وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے منگل کے روز کہا کہ چین مغربی سکٹر کے مختلف حصوں میں لائن آف ایکچول کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے چین کے اس نظریہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ 1959 کے اپنے موقف پر عمل پیرا ہے، بھارت نے کہا کہ پڑوسی ممالک نام نہاد سرحد کی 'غیر متفقہ یکطرفہ' تشریح کرنے سے باز رہے۔

بھارت چین سرحدی تنازعہ کے حل کے لئے متعدد دو طرفہ معاہدے طے پائے جس میں دونوں فریقین نے ایل اے سی پر اتفاق رائے کی وضاحت اور توثیق کرنے کا عہد کیا ہے۔

شریواستو نے کہا کہ دونوں فریقین دراصل 2003 تک ایل اے سی کی وضاحت اور توثیق کرنے کی مشق میں مشغول تھے، لیکن یہ عمل آگے نہیں بڑھ سکا کیوں کہ چینی فریق نے اس کے تعاقب میں کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی۔

شریواستو نے کہا کہ بھارتی فریق نے ہمیشہ ایل اے سی کا احترام کیا ہے، جیسا کہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں کہا تھا ، چینی فریق نے مغربی شعبے کے مختلف حصوں میں ایل اے سی کی خلاف ورزی کرنے اور یکطرفہ طور پر حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران چینی فریق کی طرف سے بار بار یہ کہا گیا ہے کہ سرحدی علاقوں کی موجودہ صورتحال کو دونوں ممالک کے مابین طے پانے والے معاہدے کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details