ذرائع کے مطابق آئی سی اے او کے ذریعہ طے شدہ ہدایات کے مطابق دیگر ملکوں کے ذریعہ اوورفلائٹ کلیئرنس کی درخواست کی جاتی ہے اور انھیں اسکی منظوری دی جاتی ہے ۔
ذرائع نے کہا کہ بھارت اوور فلائٹ کلیئرنس کا اپنا مطالبہ جاری رکھے گا ۔ہم نے الگ سے بھی اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے دیگر بین الاقوامی شہری ہوابازی کے اداروں کے سامنے رکھا ہے۔ پاکستان کو فضائی حدود کے استعمال کی بین الاقوامی روایت کو نہ ماننے کے اپنے فیصلہ پر غورکرنا چاہئے اور کوئی بھی یکطرفہ فیصلہ کرنے کے لیے جھوٹے بیان کا سہارا لینے کی اپنی پرانی عادت کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے ۔'