سابق بیوروکریٹس، دہلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ، کے ایم چندر شیکھر اور سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ نے شہریوں پر زور دیا کہ 'وہ مرکزی حکومت سے قومی معاملے سے متعلق شہریت ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے پر زور دیں۔'
'بھارت کو سی اے اے کی ضرورت نہیں' - وجاہت حبیب اللہ
شہریت ترمیمی قانون کے آئینی جواز کا حوالہ دیتے ہوئے جمعرات کے روز 106 سبکدوش بیوروکریٹس نے کھلا خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 'این پی آر اور این آر سی غیر ضروری مشق ہے جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
'بھارت کو سی اے اے کی ضرورت نہیں'
انہوں نے خط میں کہا کہ 'ہم اس بات پر زور دینا چاہیں گے کہ یہ ایک ایسا قانون جو دانستہ طور پر مسلم مذہب کو اپنے دائرے سے خارج کرتا ہے۔ بھارت کو سی اے اے، این پی آر، این آر آئی سی کی ضرورت نہیں ہے۔'
بائیس دسمبر کو دہلی میں ایک عوامی جلسہ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ 'شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہریت رجسٹر ایک دوسرے سے متصل نہیں ہے جبکہ وزیر داخلہ امت شاہ کا بیان اس سے متضاد تھا اور انہوں نے کہا تھا کہ 'یہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔