نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام 'من کی بات' کے 102 ویں ایڈیشن سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنی بات کا آغاز یہ کہہ کر کیا کہ اس بار ان کے دورہ امریکہ کی وجہ سے میں وقت سے پہلے ’من کی بات‘ کر رہا ہوں۔ پی ایم مودی نے کہا کہ عام طور پر 'من کی بات' آپ کے پاس ہر مہینے کے آخری اتوار کو آتی ہے، لیکن اس بار ایسا ایک ہفتہ پہلے ہو رہا ہے۔ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں میں اگلے ہفتے امریکہ کے لئے روآنہ ہوں گا اور وہاں کا شیڈول بہت مصروف ہونے والا ہے اور اس لیے میں نے سوچا کہ جانے سے قبل آپ سے بات کر لوں، میرے لئے اس سے بہتر اور کیا ہوسکتا ہے۔
اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ بطور وزیراعظم میں نے کوئی اچھا کام کیا ہے، یا کوئی اور بڑا کام کیا ہے۔ من کی بات کے بہت سے سامعین اپنے خطوط میں تعریف کرتے ہیں۔ بعض کہتے ہیں کہ من کی بات کے ذریعہ ایک بہتر کام کیا گیا۔ پی ایم مودی نے سمندری طوفان بیرپاجوئے سے نمٹنے کے لیے کچ کے لوگوں کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف دو تین دن پہلے ہم نے دیکھا کہ ملک کے مغربی حصے میں کتنا بڑا طوفان آیا... تیز ہوائیں اور تیز بارش۔ سمندری طوفان بپرجوئے نے کچھ میں بڑی تباہی مچا دی ہے۔ لیکن جس حوصلے اور تیاری کے ساتھ کچھ کے لوگوں نے ایسے خطرناک طوفان کا مقابلہ کیا وہ اتنا ہی بے مثال ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ دو دہائی قبل آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کہا جاتا تھا کہ کچ کبھی ٹھیک نہیں ہوگا۔ آج وہی ضلع ملک کے تیزی سے ترقی کرنے والے اضلاع میں سے ایک ہے۔ مجھے یقین ہے کہ کچھ کے لوگ بپرجوئے طوفان سے ہونے والی تباہی سے تیزی سے نکلیں گے۔