جے جے ایکٹ کی عمل آوری کی بنیادی ذمہ داری ریاستی / مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی سرکاروں پر عاید ہوتی ہے۔
نابالغ جرائم پیشہ بچوں کے نگرانی گھروں میں جنسی ہراسانی کے واقعات - جونائل جسٹس (چائلڈ اینڈ پروڈکشن آف چلڈرن) ایکٹ 2015
مرکزی وزیر برائے ترقی خواتین واطفال اسمرتی زوبن ایرانی نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ جونائل جسٹس (چائلڈ اینڈ پروڈکشن آف چلڈرن) ایکٹ 2015 (جے جے ایکٹ) اور جونائل جسٹس (کیئر اینڈ پروڈکشن آف چلڈرن) موڈل رول 2016 ان بچہ گھروں کی نگرانی اور جانچ کے لیے قاعدے وضع کیے گئے ہیں۔
ان کی وزارت اب سی سی آئی اداروں کی باقاعدگی سے نگرانی کرتی ہے اورزیرنگرانی بچوں کی زندگی میں کسی قسم کی دشواری یا پریشانی کے معاملے میں کیے جانے والے اقدامات پر ریاستی/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے سرکاروں کو ایڈوائزری (مشورے) بھی جاری کیے ہیں، تاکہ ان سی سی آئی اداروں میں زیر نگرانی بچوں کی زندگی کے لیے کوئی خطرہ نہ ہو۔
علاوہ ازیں ملک میں جے جے ایکٹ کی عمل آوری کی نگرانی کے لیے پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس ایکٹ 2005 (سی پی سی آر)کے تحت، نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) اوراسٹیٹ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (ایس سی پی سی آر) جیسے قانونی حیثیت کے ادارے تشکیل دیے گئے ہیں۔ این سی پی سی آر سے موصولہ معلومات کے مطابق انہیں گزشتہ تین برسوں کے دوران سی سی آئی اداروں میں جنسی ہراسانی اور استحصال کی 43 شکایات موصول ہوئی ہیں۔