راہول گاندھی نے کہا کہ ہندو اور ہندوتوا، دو مختلف نظریات ہیں۔ وردھا میں اے آئی سی سی کے 4 روزہ تربیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ہمیں اس بات کو قبول کرنا ہوگا کہ بھارت میں دو نظریات ہیں، ایک کانگریس کا نظریہ اور دوسرا آر ایس ایس کا نظریہ۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں اس بات کو بھی قبول کرنا ہوگا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس آج کے بھارت میں نفرت پھیلارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زعفرانی تنظیم نے ذرائع ابلاغ پر مکمل قبضہ کر رکھا ہے۔ بی جے پی ان لوگوں کو دور کررہی ہے جو قوم پرست نظریہ رکھتے ہیں اور کانگریس پارٹی کے ساتھ ہیں۔
کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ ہندوتوا اور ہندوازم دو مختلف نظریات ہیں، ان باتوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک سکھ یا ایک مسلمان کو زدوکوب کرنا ہندوازم ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہندوازم کے بارے میں کتابوں میں لکھا ہوا ہے، میں نے اوپینشد کو پڑھا ہے جس میں کسی کو بھی زدوکوب کرنے کے بارے میں کچھ بھی نہیں لکھا ہوا ہے، اسی لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہندو مذہب اور ہندوتوا کے درمیان فرق ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ اگر آپ ہندو ہیں تو آپ کو ہندوتوا کی ضرورت کیا ہے؟ آپ کو اس نئے نام سے کیا لینا دینا ہے؟ کانگریس لیڈر نے کہا کہ آج بھارت میں نظریاتی لڑائی اہمیت اختیار کررہی ہے۔