دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے 29 مارچ کو پریس کانفرنس کرکے دہلی کے مکان مالکان سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے یہاں کرایہ پر رہنے والے تارکین وطن پر کرایہ کے لیے دباؤ نہ بنائیں۔ اسے لے کر دہلی حکومت کی جانب سے اسی دن ایک حکم جاری کیا گیا تھا، جس میں کرایہ کے لیے لوگوں پر دباؤ بنانے والوں کو کارروائی کا ڈر دکھایا گیا تھا۔
طلبا یا مزدوروں پر کرایہ کے لیے دباؤ بنایا گیا تو سخت کارروائی ہوگی دہلی حکومت کے 29 مارچ کے اس حکم کے باوجود اب بھی کئی مکان مالکان کرایہ داروں پر کرایے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں اور اسی کے پیش نظر دہلی حکومت کی طرف سے ایک اور حکم جاری کیا گیا ہے کہ اس کو سختی سے نافذ کیا جائے۔ حکومت دہلی کے چیف سیکریٹری وجئے دیو کے جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ اب مکان مالکان دہلی میں مقیم مزدوروں یا طلباء پر کرایہ کے لیے دباؤ نہیں بنا سکیں گے۔
طلبا یا مزدوروں پر کرایہ کے لیے دباؤ بنایا گیا تو سخت کارروائی ہوگی اس حکم میں اس کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ ابھی بھی کئی جگہوں سے مزدوروں اور طلبا پر کرایہ کے لیے دباؤ بنانے جیسی شکایات آرہی ہیں۔ اب ایسا کرنے والوں پر دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مکان مالک مزدوروں یا طلبا کرایہ داروں سے ایک ماہ کا کرایہ نہیں لے سکیں گے۔ اگر وہ مکان خالی کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں تو کارروائی کے تحت انہیں جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے۔
دہلی حکومت کے اس حکم کے بارے میں کرایہ پر رہنے والے مزدوروں یا طلباء کو جانکاری ہو اور ساتھ ہی مکان مالک بھی حکومت کے اس فیصلے کے بارے میں جان سکیں، اس کے لیے حکومت کی طرف سے ایک بیداری مہم بھی چلائی جائے گی۔ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ تمام اضلاع کے ڈی ایم اپنے اپنے علاقے کے گنجان آباد علاقوں میں اس طرح کی بیداری مہم چلائیں گے کہ اگر کوئی مزدور، تارکین وطن مزدور یا طلباء پر کرایہ کے لیے دباؤ بناتا ہے تو وہ پولیس کو شکایت کریں اور پولیس کی طرف سے ڈی سی پی ہر پیر کو اس کی رپورٹ ڈی ایم کو دیں گے۔