آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی نے منگل کے روز مرکز میں این ڈی اے حکومت پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم رہنما نے مزید کہا کہ 'سی اے اے شہریت دینے کے ساتھ ساتھ شہریت چھینتا بھی ہے'۔
لوک سبھا میں تقریر کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا 'اگر این پی آر ہے تو این آر سی ہوگی۔ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) شہریت نہیں چھیننا ہے بلکہ شہریت دیتا ہے لیکن حقیقی معنوں میں سی اے اے شہریت دینے کے ساتھ ساتھ شہریت چھینتا بھی ہے۔
انہوں نے کہا آسام میں پانچ لاکھ مسلمانوں کا نام این آر سی میں انہیں آیا۔ انہوں نے کہا جن ہندؤں کا نام این آر سی میں نہیں آیا ان کو شہریت ملے گی لیکن مسلمانوں کو شہریت نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا یہ قانون مسلمان مخالف ہے۔